اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے صدر زرداری سے ملاقات میں سکیورٹی کے حوالے سے اپنے خدشات ان کے سامنے رکھ دیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایوان صدر میں ہونے والی ملاقات میں جنرل کیانی نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے غیرموثر استعمال، سیاسی جماعتوں میں مسلح ونگز کی موجودگی اور چند سیاسی جماعتوں کے دہشت گروپوں سے رابطے پر بات کی۔ ملک میں جاری دہشت گردی پر عوام پریشان، قانون نافذ کرنے والے ادارے ناکام، خاص طور پر کراچی اور کوئٹہ میں صورتحال پر قابو سے باہر نظر آ رہی ہے۔ کوئٹہ میں سانحہ علمدار روڈ، سانحہ کیرانی اور پھر کراچی میں سانحہ عباس ٹاﺅن، ایک ہی کمیونٹی کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی کارروائی کی گئیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری نے بھی عوام کو شدید خوف و ہراس میں مبتلا کر رکھا ہے۔ کراچی اور کوئٹہ کو فوج کے حوالے کئے جانے کے عوامی مطالبے سر اٹھا رہے ہیں۔ آرمی چیف کے خدشات قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جنرل کیانی نے دہشت گردی کے خلاف قانون نافذ کرنے والے وفاقی اور صوبائی اداروں کے نامناسب اور غیرموثر استعمال پر بات کی۔ جنرل کیانی اس سے پہلے بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ اس موقع پر جنرل کیانی نے کہا کہ اگر حکومت طلب کرے گی تو فوج قانون نافذ کرنے والے سویلین اداروں کی بھرپور سپورٹ کے لئے دستیاب ہو گی۔