جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس حسب معمول 47منٹ کی تاخےر سے شروع ہوا جب اجلاس شروع ہوا تو اس وقت اےوان مے 64ارکان موجود تھے جب اجلاس اختتام پذےر ہوا اس ےہ تعداد کم ہو کر 53رہ گئی بہر حال اےوان مےں کورم بنتا ٹوٹتا رہا مجموعی طور پر اےوان مےں حاضری کم رہی وزےر اعظم راجہ پروےز اشرف اےوان مےں آئے اور نہ ہی اپوزےشن لےڈر چوہدری نثار علی خان نے اجلاس کو رونق بخشی انہوں نے پچھلے اےک ہفتے سے لاہور مےں ڈےرے ڈال رکھے ہےں وزےر اعظم تو پارلےمنٹ کا راستہ ہی بھول گئے ہےں قومی اسمبلی کا اجلاس صرف اےک گھنٹہ ہی جاری رہا قومی اسمبلی میں ملکی پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار جمعہ کو معمول کے اجلاس کی کارروائی قومی ترانہ بجا کر شروع کی گئی، ایوان میں وقفہ سوالات معطل کرکے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے ارکان کو اظہار خیال کا موقع دیا گیا سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی زیرصدارت شروع ہوا تو خلاف معمول اجلاس کا آغاز قومی ترانہ بجا کر کیا گیا تلاوت قرآن ترانے کے بعد کرائی گئی س موقع پر سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا سمیت حکومت اور اپوزیشن کے اراکین احتراماً اپنی نشستوں پر کھڑے ہوئے تاہم حکومت‘ اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں کی اگلی نشستیں خالی رہیں اور جب اجلاس شروع ہوا تو صرف وزراءکی فوج ظفر موج میں سے صرف ایک وفاقی وزیر فاروق ایچ نائیک موجود تھے جبکہ وزیراعظم‘ اپوزیشن لیڈر‘ حکومتی و اپوزیشن چیف وہیپ صاحبان سمیت پارلیمانی لیڈر بھی ایوان سے غیر حاضر تھے جبکہ اراکین کی تعداد بھی کورم سے کم تھی۔ دوسری جانب ریاض پیرزادہ کورم کی نشاندہی کرنا چاہتے تھے مگر وفاقی وزیر قانون اور وزیر مملکت برائے داخلہ نے انہیں منالیا۔، تلاوت کے فوراً بعد وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آج خواتین کا عالمی دن ہے اس لئے وقفہ سوالات معطل کرکے ارکان کو اس حوالے سے اظہار خیال کا موقع ملنا چاہئے8مارچ خواتین کا عالمی دن ہے پاکستان میں اس وقت خواتین کی تعد اد 9کروڑ سے زائد ہے ان میں سے 65 فیصد خواتین ناخواندہ ہیںموجودہ قومی اسمبلی نے پانچ سالوں میں خواتین اور بچوں کے حوالے سے 24 بل منظور کئے اور اس میں مرد ارکان نے بھی اہم کردار ادا کی قومی اسمبلی نے خواتین کے عالمی دن پر پاکستانی خواتین سے اظہار یکجہتی کیلئے متفقہ قرارداد کی منظوری دی قرارداد میں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ پاکستانی خواتین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ مسائل کو اجاگر کرکے ان کو حل کیا جائے گا اور ملک میں کسی کو خواتین کے حقوق سلب یا پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی قرارداد میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ ملکی آبادی کے نصف حصہ کی بہتری کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائینگے ‘ مسلم لیگ (ن)‘ مسلم لیگ (ق)‘ جمعیت علماءاسلام (ف)‘ ایم کیو ایم اور عوامی نیشنل پارٹی نے سپیکر قومی اسمبلی کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پےش کےا ‘ عوامی نیشنل پارٹی نے آج کے دن کو ملالہ یوسفزئی کے نام سے منسوب کرکے خےر مقدم کےا سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام پانچ بجے تک ملتوی کردیا ،قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اقلیتوں کی نشستوں کے اضافے کا آئینی ترمیمی بل پیش کیا جائے گا جو گزشتہ ہفتے کے تمام دنوں میں ایجنڈے پر ہونے کے باوجود منظوری کیلئے پیش نہ کیاجاسکا ۔۔سےنےٹ کا اجلاس بھی ارکان کی عدم دلچسپی کا شکار رہا البتہ حکومت نے منت سماجت کرکے اےوان کا کورم پورا کراےا کےونکہ حکومت ہر حال مےں سےنےٹ سے قائد اعظم مےڈےکل ےونےورسٹی کو ذوالفقار علی بھٹو سے منسوب کرنے کا بل منظور کرانا چاہتی تھی جس کے لئے سےنےٹ کا اجلاس نماز جمعہ کے وقفے کے بعد بھی جاری رکھا گےا اگرچہ اےم کےو اےم اور فنکشنل مسلم لےگ نے اس پر احتجاج کےا لےکن مسلم لےگ(ن)نے واک آﺅٹ کردےا اےوان مےں وزراءکی غےر حاضری پر چےئرمےن سےنےٹ نے بر ہمی کااظہار کےا ۔