اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کے اجلاس مےں وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید احمد شاہ نے میڈیا کے بعض حصوں کی جانب سے حج پالےسی پر تنقےد پر برہمی کا اظہار کےا اور کہا کہ حج پالیسی سے متعلق غلط رپورٹنگ کی گئی ہے دنیا میں سب فرشتے نہیں ہیں غلطی ہوسکتی ہے مگر بے ایمانی نہیں ہوسکتی اﷲ ایسے میڈیا والوں کو صحیح راستہ دکھائے اور وہ شیطان کے بہکاوے میں آکر شیطان نہ بنیں انہوں نے ےہ بات جمعہ کو قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے مذہبی امور اجلاس مےں بتائی۔ خورشےد شاہ نے نئی حج پالیسی پر بریفنگ دےتے ہوئے کہا کہ حج کرایوں میں 15 ہزار روپے اضافہ کردیا گیا ہے‘ اس وقت ایک سعودی ریال 27 روپے پاکستانی کا ہے جو اکتوبر تک 30روپے تک چلا جائے گا اس لئے حج اخراجات میں اضافہ کیا گیا ہے وائٹ کیٹیگری میں 59 ہزار حج اخراجات بڑھائے گئے ہیں ہر حاجی سے 10لیٹر آب زم زم کا کین فراہم کرنے کیلئے 22ریال لئے جائیں گے‘ عبایہ کے بغیر جانیوالی خواتین کو سعودی حکومت اگلے جہاز سے واپس بھجوا دے گی۔وفاقی وزیر سید خورشید شاہ نے کمیٹی کو بتایا کہ اس سال ایک لاکھ 60 ہزار پاکستانی حج کی سعادت حاصل کریں گے اگر سعودی حکومت سے معاہدہ مئی تک منسوخ کردیا جاتا تو بہت مشکلات پیش آتیں اور حرم کی توسیع کی وجہ سے سعودی حکومت نے 15ہزار حج کوٹہ کم کردیا تھا اور اس کا نقصان پرائیویٹ ٹورز حج کمپنیوں کو ہوتا ہے۔اجلاس میں غلطیوں سے پاک قرآن شریف کی طباعت سے متعلق نئے ترمیمی بل پر سب کمیٹی کی رپورٹ کی بھی منظوری دی گئی۔انہوں نے کہا کہ قربانی کے مسئلے پر سعودی حکومت کو خط لکھ دیا ہے ان کے جواب کے منتظر ہیں۔