میرپور(آئی این پی/نوائے وقت رپورٹ)سری لنکا نے پاکستان کے ابتدائی بلے بازوں کی اپنی وکٹیں پھینکنے‘ وکٹ کیپر اور فیلڈرز کے متعدد اہم کیچ ڈراپ کرنے اور امپائرز کے ناقص فیصلوں کی بھرپور مدد سے ایشیا کپ باآسانی 5 وکٹوں کے نقصان پر 46.2 اوورز میں جیت لیا۔ فواد عالم کی سنچری‘ مصباح الحق اور عمر اکمل کی نصف سنچریاں ا ور سعید اجمل کی 3 وکٹیں کسی کام نہ آ سکیں‘ پاکستانی ٹیم نے ایک بار پھر قوم کی امیدوں کو آسمان پر پہنچا کر نیچے پٹخ دیا۔ ٹیم گزشتہ دو میچوں کی کارکردگی سری لنکا کیخلاف دہرانے میں ناکام رہی‘ سری لنکن بیٹسمینوں کے ہاتھوں پاکستانی فاسٹ بائولرز کی پٹائی۔ سری لنکا نے ناقابل تسخیر رہتے ہوئے دفاعی چیمپئن پاکستان کو اعزاز سے محروم کر دیا۔ سری لنکن بائولر لیستھ ملنگا کے ہاتھوں دوسری بار پاکستانی بیٹنگ لائن تہس نہس‘ بلے بازوں تھریمانے‘ جے وردھنے‘ کوشل پریرا کی شاندار بلے بازی ‘ شرجیل خان ‘ احمد شہزاد اور محمد حفیظ نے اپنی مایوس کن کارکردگی سے ٹیم کو ابتدا میں دبائو کا شکار کر دیا اور آخر تک پاکستانی ٹیم اس دبائو سے نہ نکل سکی۔ کپتان مصباح الحق کا ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ درست ثابت نہ ہوسکا۔ میرپور میں کھیلے گئے فائنل میں پاکستانی کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا جو سودمند ثابت نہ ہو سکا ۔ پاکستانی اوپنر شرجیل خان ایک بار پھر بڑا سکور کرنے میں ناکام رہے اور پہلے ہی اوور میں 8 کے مجموعی سکور پر ملنگا کی گیند پر آئوٹ ہوگئے۔ سری لنکا کو دوسری کامیابی 17کے مجموعی سکور پر اس وقت ملی جب احمد شہزاد 5 رنز بنا کر ملنگا کی باہر جاتی گیند کو کھیلتے ہوئے وکٹ کیپر سنگاکارا کو کیچ پکڑا بیٹھے۔ پاکستان کو تیسرا نقصان محمد حفیظ کی صورت میں 18 کے مجموعی سکور پر اس وقت اٹھانا پڑا جب وہ 3 رنز بنا کر ملنگا کی گیند پر وکٹ کیپر سنگاکارا کے ہاتھوں آئوٹ ہوگئے۔ اسکے بعد کپتان مصباح الحق اور فواد عالم نے ٹیم کی ڈوبتی نائو کو سہارا دیا اور کھیل کو سست کردیا۔ پاکستان نے اپنے ابتدائی 50 رنز 18 اوورز میں مکمل کئے۔ اسکے بعد پاکستانی کپتان اور فواد عالم نے 30.1 اوورز میں ٹیم کا مجموعی سکور پر 100 تک پہنچایا۔ بعدازاں دونوں نے جارحانہ کھیل پیش کیا۔ پاکستان کو چوتھا نقصان کپتان مصباح الحق کی صورت میں 140 کے مجموعی سکو رپر اٹھانا پڑا اور وہ بھی ملنگا کی گیند پر کوشل پریرا کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوئے۔ انہوں نے 65 رنز کی اننگز کھیل کر فواد عالم کے ساتھ 122 رنز کی شراکت داری کی ۔ اسکے بعد عمر اکمل کھیلنے کیلئے آئے اور فواد عالم کیساتھ مل کر سکو رکو آگے بڑھایا دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ کھیل پیش کیا اس دوران فواد عالم نے اپنے کیریئر کی پہلی سنچری مکمل کی۔ عمر اکمل نے 35 گیندوں پر کیریئر کی 19 ویں نصف سنچری سکور کی۔ اس پارٹنر شپ کا اختتام 255 کے مجموعی سکو رپر ہوا اور عمر اکمل بھی ملنگا کا ہی نشانہ بنے وہ 59 رنز بنا کر کیچ آئوٹ ہوئے۔ پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں 260 رنز بنا ئے جس میں فواد عالم نے 114 رنز ناٹ آئوٹ بھی شامل تھے۔ پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں میچ دیکھنے کیلئے خصوصی اہتمام کیا گیا تھا اور سرکاری چھٹی ہونے کے باعث کاروباری زندگی بھی سست روی کا شکار رہا اور لوگ اپنے گھروں میں بیٹھ کر میچ دیکھتے رہے۔ سری لنکا کی طرف سے تھریمانے اور کوشل پریرا نے اننگز کا آغاز کیا اور جارحانہ انداز اختیار کیا۔ پاکستان کو پہلی کامیابی 56 کے مجموعی سکو رپر کوشل پریرا کی صورت میں ملی ، وہ سعید اجمل کی گیند پر عمر اکمل کے ہاتھوں 42 رنز کی جارحانہ کھیل کر سٹمپ ہو گئے ۔ اس موقع پر میچ نے ڈرامائی انداز اختیا رکیا اور اگلی ہی گیند پر سری لنکا کی بیٹنگ لائن میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے سنگاکارا بغیر کوئی رن بنائے ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ اس موقع پر جے وردھنے نے تھریمانے کے ساتھ مل کر خوبصورت کھیل پیش کیا۔ پاکستان کو تیسری کامیابی 212 پر ملی اور جے وردھنے شاندار اننگز کھیل کر محمد طلحہ کی گیند پر شرجیل خان کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہو گئے۔ پاکستان کو چوتھی کامیابی 233 کے مجموعی سکور پرملی اور ایسان پریانجان 13 رنز بنا کر جنید خان کی گیند پر وکٹ کیپر عمر اکمل کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہو گئے۔ پاکستانی فیلڈرز نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا اور آئوٹ ہونے کے کئی یقینی مواقع پر کیچ گرائے۔ پاکستان کو پانچویں کامیابی تھریمانے کی صورت میں ملی وہ 101 کی میچ وننگ اننگز کھیل کر سعید اجمل کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔ تاہم سری لنکا نے پاکستان کی طرف سے جیت کیلئے دیا گیا 261 رنز کا ہدف5وکٹوں کے نقصان پر 46.2اوورز میں مکمل کر لیا۔ شاندار بائولنگ پر لیستھ ملنگا کو مین آف دی میچ، ہیروتھرمانے کو مین آف دی سیریز قرار دیا گیا۔ عمر اکمل کو بہترین فیلڈر قرار دیا گیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ شروع کی تین وکٹیں جلدی گرنے پر پریشر میں آ گئے تھے۔ سری لنکن کپتان اینجلو میتھیوز کا کہنا تھا کہ فائنل کا میچ بہت اہم تھا۔ ملنگا کی باؤلنگ نے پاکستان کو بڑا سکور نہیں بنانے دیا۔ مصباح الحق نے کہا کہ 20 سے 25 رنز کم بنائے۔ ناقص فیلڈنگ اور کیچ ڈراپ کرنا شکست کا باعث ہے۔ احمد شہزاد، شاہد آفریدی، فواد عالم اور عمر اکمل نے بہترین بیٹنگ کی۔ سعید اجمل نے اچھی باؤلنگ کی لیکن دیگر باؤلرز نے سعید اجمل کو سپورٹ نہیں کیا۔ زیادہ محنت کرتے تو جیت جاتے۔ کھلاڑیوں کی کارکردگی اچھی ہے۔ ٹی 20 ورلڈکپ کیلئے پُرامید ہیں۔ شاہد آفریدی کا ٹی 20 ورلڈکپ سے پہلے فارم میں آنا اچھی بات ہے۔