متحدہ پر الزامات غیرجانبدارانہ تحقیقات کے متقاضی

ڈاکٹر صغیر بھی مصطفی کمال کے ساتھی بن گئے، مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ثبوت مانگنے والے پہلے سے موجود شواہد پر کام کریں۔
3 مارچ کو سابق ناظم کراچی مصطفی کمال نے جو کچھ کہا وہی کچھ سابق وزیر ڈاکٹر صغیر نے کہا۔ انکی طرف سے جو کچھ بھی کہا گیا وہ کوئی انکشاف نہیں ہے۔ ذوالفقار مرزا اس سے قبل ایسی باتیں کر چکے ہیں اب وہ لوگ سامنے آئے ہیں جو کل تک الطاف حسین کی پارٹی کا حصہ اور انکے وفادار تھے۔ رینجرز آپریشن کے بعد کراچی میں امن بحال ہوا اور متحدہ کا جنگجو ونگ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جس کے باعث متحدہ کے اندر پایا جانیوالا اضطراب کم ہوا اور لوگ کھل کر بات کر رہے ہیں۔ مصطفی کمال اور انکے ساتھی ایک نئی پارٹی سامنے لانے کا اعلان کرچکے ہیں‘ اس کا ان کو حق حاصل ہے، وہ ایسا اپنے بل بوتے پر کریں۔ اگر ان کو حکومت یا کسی ایجنسی کی سپورٹ حاصل ہے تو کسی پارٹی کو ختم کرنے کیلئے یہ نامناسب روایت ہو گی۔ جہاں تک انکے الزامات کا تعلق ہے یہ خود وزیر اعظم اور وزیر داخلہ بھی کسی حد تک لگا چکے ہیں تو انکی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔ ”را“ سے رابطوں اور فنڈنگ کا الزام سنگین نوعیت کا ہے۔ سب سے پہلے اسکی تحقیقات ہو اگر درست ثابت ہوتا ہے تو ایسے لوگوں کےخلاف آئین اور قانون کے تحت سخت کارروائی کی جائے۔

ای پیپر دی نیشن