شبقدر+لاہور (ایجنسیاں+اپنے نامہ گار سے ) شبقدر خودکش دھماکے کا ایک اور زخمی پولیس اہلکار دم توڑ گیا جس کے بعد شہید ہونے والوں کی تعداد 18 ہوگئی، 17 شہدا کو سپرد خاک کردیا گیا ہے۔ خودکش بمبار کے اعضاء ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے بھجوا دیئے گئے ہیں، دوسری طرف شبقدر بار کا شہداء کی یاد میں تعزیتی اجلاس ہوا جس میں فاتحہ خوانی کی گئی۔ دھماکے کے12 زخمی لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ جہاں شبیر نامی پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ شبقدر میں فضا سوگوار رہی ۔ بازار کھل گئے ہیں لیکن خوف کی کیفیت برقرار ہے ۔ کچہری سے شواہد اکٹھے کرنے کے بعد اسے کھول دیا گیا۔ پشاور کے ایک ہی خاندان کے چار افراد سمیت سترہ افراد کو شبقدر، مٹہ مغل خیل اور اس کے گردونواح کے علاقوں میں سپرد خاک کر دیا گیا شہید ہونے والے دونوں پولیس اہلکاروں نسیم اللہ اور ایمن خان کو قومی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ شہدا کا ختم قل کل ہو گا۔علاوہ ازیں چارسدہ میں دہشت گردی واقعہ کیخلاف پنجاب بار کونسل کی اپیل پر وکلاء نے ہڑتال کی جس کے باعث ہزاروں مقدمات کی سماعت متاثر ہونے سے سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لاہور ہائیکورٹ بار میں رانا ضیاء عبدالرحمن صدر لاہور ہائیکورٹ بار کی زیرصدارت اجلاس میں سردار طاہر شہباز خاں نائب صدر، انس غازی سیکرٹری، سید اسد بخاری فنانس سیکرٹری سمیت لاہور کے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اشفاق بھلر ایڈووکیٹ نے جاں بحق افراد کی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کرائی۔ پاکپتن بار نے بھی مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا۔ جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملک حماد اختر نے کہا کہ شہادتوں پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔
شبقدر دھماکہ: زخمی پولیس اہلکار چل بسا، جاں بحق افراد کی تعداد 18 ہو گئی
Mar 09, 2016