کوئٹہ ؍ اسلام آباد (آئی این پی) شہباز تاثیر کی رہائی میں کوہاٹ سے سابق رکن قومی اسمبلی ابراہیم پراچہ نے بھی اہم کر دار ادا کیا، ابراہیم پراچہ نے کئی مرتبہ پیغام رسانی بھی کرائی اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے حیدر علی کا بھی ان کی فیملی سے رابطہ کروایا تھا۔ ذرائع کے مطابق تقریباً ایک سال قبل ابراہیم پراچہ کے ذریعے طالبان کے مختلف گروپوں کی مدد سے اغوا کاروں سے رابطے قائم کئے گئے۔ ذرائع کے مطابق ایک مرتبہ گیلانی خصوصی طور پر کوہاٹ میں ابراہیم پراچہ کی رہائش گاہ ان سے ملنے گئے تھے اور اسی عرصہ میں حیدر علی شدید بیمار تھے اور ابراہیم پراچہ نے ضروری ادویات یوسف رضا گیلانی کے بیٹے تک پہنچانے میں بھی کردار ادا کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق گورنر کے بیٹے شہباز تاثیر کی رہائی کیلئے بھی ان رابطوں کو استعمال کیا گیا، شہباز تاثیر ایک سال قبل رہا ہو سکتے تھے تاہم سلمان تاثیر کی فیملی کے اختلافات اور ان کی دوسری اہلیہ کے متضاد بیانات کے باعث رہائی میں تاخیر ہوئی۔ ذرائع کے مطابق شہباز تاثیر اغوا کاروں کے پاس جب تک رہے وہ باقاعدگی سے نماز پڑھتے رہے بلکہ انہوں نے کئی مرتبہ تو نماز جمعہ کا خطبہ بھی پڑھایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اغوا کار ایک مرتبہ شہباز تاثیر کو افغانستان سے دبئی بھی لے کر گئے تھے اور اس بات کے قوی امکانات تھے کہ معاملات طے پانے کی صورت میں انہیں دبئی سے فیملی کے حوالے کر دیا جائے گا لیکن مذاکرات میں ڈیڈ لاک آنے کے باعث اغوا کار شہباز تاثیر کو واپس دوبارہ افغانستان لے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جس گروپ نے شہباز تاثیر کو لاہور سے اغوا کیا تھا اس نے آگے ازبک گروپ کے حوالے کر دیا تھا جس نے ابتدائی طور پر ایک ارب سے زائد تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔