کابل: داعش کے خود کش بمباروں کا ڈاکٹروں کے یونیفارم میں فوجی ہسپتال پر حملہ، 38ہلاک، 70زخمی

کابل (اے ایف پی + رائٹرز + آئی این پی + آن لائن) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی سفارتخانے کے قریب واقع ملک کے سب سے بڑے ملٹری ہسپتال پر ڈاکٹروں کا لباس پہنے 4 دہشت گردوں کے حملے میں عملے سمیت 38 سے زائد افراد ہلاک، 50 کے قریب زخمی ہو گئے۔ حملہ آوروں اور افغان فورسز کے درمیان 6 گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ میں چاروں دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ داعش نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ اے ایف پی نے سکیورٹی حکام کے حوالے سے بتایا کہ ایک خودکش بمبار نے سردار داو¿د خان ہسپتال کے گیٹ پر خود کو اڑا لیا، جس کے بعد خودکار ہتھیاروں اور ہینڈ گرنیڈز سے لیس 3 دہشت گرد ہسپتال کے اندر داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسز جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، جبکہ فوجی ہیلی کاپٹرز بھی فضا میں پرواز کرتے نظر آئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ دہشت گردوں نے ہسپتال کے گیٹ پر دھماکہ کیا جبکہ فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ ہسپتال کے عملے کے ایک رکن نے فیس بک پر لکھا، 'حملہ آور ہسپتال کے اندر ہیں، ہمارے لیے دعا کریں'۔ ہسپتال کے ایڈمنسٹریٹر عبدالحکیم نے اے ایف پی کو بذریعہ فون بتایا کہ سفید کوٹ پہنے 3 مسلح افراد گیٹ پر ہونے والے پہلے دھماکے کے بعد ہسپتال کے اندر داخل ہوئے اور انہوں نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔ ہسپتال کے ایک میل نرس عبدالقدیر نے اے ایف پی کو بتایا، 'میں نے ایک حملہ آور کو ڈاکٹر کے روپ میں دیکھا، جو اے کے 47 رائفل کے ذریعے مریضوں اور گارڈز پر فائرنگ کر رہا تھا'۔ بعدازاں افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے بتایا کہ '6 گھنٹے کے مقابلے کے بعد آپریشن ختم ہوگیا، تمام دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا جبکہ نقصان کا اندازہ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے'۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے تصدیق کی کہ اس حملے میں 30 افراد ہلاک اور 50 زخمی ہوئے ہیں جب کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر مریض، ڈاکٹرز اور نرسز شامل ہیں۔ افغان صدر اشرف غنی نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک مرتبہ پھر دہشت گردوں نے انسانیت کو للکارا ہے۔ حملہ آوروں نے انسانی اقدار کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔ تمام مذاہب میں ہسپتالوں کو محفوظ قرار دیا گیا ہے۔ ہسپتال پر حملہ کرنا پورے افغانستان پر حملے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں افغان عوام کے ساتھ ہیں، عوام حوصلے سے کام لے۔ اس سے قبل واقعے میں افغان طالبان کے ملوث ہونے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں تاہم طالبان ترجمان نے اس تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا اس حملے سے 'کوئی تعلق' نہیں۔ دوسری جانب آن لائن کے مطابق صوبہ قندوز کے ضلع داشت آرچی میں امریکی ڈرون حملہ کے نتیجہ میں 5 طالبان جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں‘ اس دوران طالبان کا بنکر مکمل تباہ ہو گیا۔دریں اثنائپاکستان نے افغان دارالحکومت کابل میں ایک ہسپتال پر گزشتہ روز حملہ کی شدید مذمت کی ہے۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کی اس واردات میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے ہم دلی تعزیت کرتے ہیں اور دعا ہے کہ زخمی جلد صحت یاب ہوں۔ پاکستان دہشت گردی کی نوعیت اور قسم کی مذمت کرتا ہے اور اس لعنت کے انسداد کیلئے افغانستان اور عالمی برادری کے ساتھ تعاون کے عزم پر قائم ہے۔

ای پیپر دی نیشن