فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی سربراہی میں ہونیوالے پارلیمانی پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی نے فوجی عدالتوں کے قیام اور 2 سالہ توسیع پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ پیپلزپارٹی نے اپنی 9 تجاویز واپس لے لی ہیں۔ پیپلزپارٹی سیشن جج لگانے کے مطالبے سے بھی دستبردار ہو گئی ہے۔ پارلیمانی جماعتوں نے قانون شہادت لاگو کرنے کی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی نے کہا پیپلزپارٹی نے اپنی تجاویز واپس لے لیں۔ پیپلزپارٹی فوجی عدالتوں کے قیام اور مدت 2 سال کرنے پر رضامند ہو گئی ہے۔ قانون شہادت 1984ءاور ملزم کو اپیل کے حق کا پیپلزپارٹی کا مطالبہ تسلیم کر لیا گیا ہے۔ نئے آئینی مسودے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ اس معاملے پر اب گڑبڑ کریں گے تو ن لیگ اور پیپلزپارٹی کریں گے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوجی عدالتوں پر پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کے حوالے سے میڈیا بریفنگ میں کہا ہے طے ہوا ہے کہ حکومت کل ایوان میں 2 بل پیش کرے گی۔ ایوان میں ایک آئینی ترمیم اور ایک آرمی ایکٹ ترمیم پیش کی جائے گی۔ پیپلزپارٹی 2 سال کیلئے فوجی عدالت کی مدت پر راضی ہو گئی ہے۔ وزیر قانون آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کریں گے۔ قانون شہادت پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔