حج عبادت ہے اس کی آڑ میں کو شرپسندی پھیلانے نہیں دینگے : امام کعبہ

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امام کعبہ الشیخ صالح بن محمد ابراہیم آل طالب نے کہا ہے کہ پاکستان ملت اسلامیہ کے لئے ایک قوت ہے اور ہم اسے اپنا مضبوط ترین دوست سمجھتے ہیں، خطے کو درپیش مسائل کے حل کیلئے تمام امت کو متحد ہونا ہوگا، علم کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا اور دنیا میں ہر چیلنج کا جواب علم سے ہی دیا جاسکتا ہے، مسلمانوں کو دینی تعلیم کے ساتھ جدید تعلیم بھی حاصل کرنی چاہیے، اختلاف کا ہونا یا نظریہ مختلف ہونا ایک فطری عمل ہے مگر اختلاف رائے کا تشدد میں بدل جانا قابل مذمت ہے، ہمیں دنیا کے سامنے اسلام کی اصل شکل پیش کرنا ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسجد مولانا سید عبدالخبیر آزاد کی جانب سے استقبالیہ میں خطاب کرتے ہوئے کیا جبکہ جامعہ بلال السلامیہ میں کانووکیشن میں قرآن پاک حفظ کرنے والے طلبہ میں سرٹیفکیٹ اور اعزازات تقسیم کرنے کی تقریب سے بھی خطاب کیا۔ امام کعبہ نے جامعہ بلال السلامیہ میں نماز مغرب کی امامت بھی کرائی جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقع پرحافظ ابتسام الہٰی ظہیر، حافظ عبدالکریم سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ امام کعبہ صالح بن عبداللہ (آج) کالاشاہ کاکو میں نمازجمعہ پڑھائیں گے۔ جامعہ اشرفیہ میں نمازمغرب کی امامت کریں گے۔ کالا شاہ کاکو میں آل پاکستان اہلحدیث کانفرنس کی مرکزی نشست سے خطاب میں امام کعبہ شیخ صالح بن محمد آل طالب نے کہا ہے کہ طاغوت سن لے! دین اسلام کو دنیا کی کوئی طاقت نقصان نہیں پہنچا سکتیں اس لیے کہ دین کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالی نے اٹھارکھا ہے۔ حج میں فساد پیدا کرنے کی ہرسازش ناکام بنا ئیں گے۔ عبادات کی آڑ میں کسی کو شرپسندی پھیلانے اور حرمین شریفین کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔حرمین شریفین کے دفاع کے لیے حکومت اور پاکستانی عوام کا عزم اور محبت مثالی ہے۔ ہم حرمین شریفین اور دین اسلام کی حفاظت کے لیے جان کی قربانی سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔ اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنے کی سازش کی جارہی ہے مگر اسلام سراپا رحمت اور پرامن دین ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان دونوں ممالک اورعوام اسلام کی سربلندی چاہتی ہیں، دونوں کے تعلقات مضبوط اور مستحکم ہیں، یہ ریاستیں اسلام کے غلبہ کے لیے ہر قسم کی قربانی دینا جانتی ہیں اس لیے دونوں کو دہشت گردی کا سامنا ہے، دونوں کا دشمن ایک ہے، دونوں کو ایک جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ ہمیں متحد ہو کر ایسے عناصر کا مقابلہ کرنا ہو گا۔کانفرنس کی صدارت امیر مرکزی جمعیت سینیٹر پروفیسر ساجدمیر نے کی۔ قبل ازیں جب امام کعبہ جب پنڈال میں پہنچے تو فضا تکبیر کے نعروں سے گونج ا ٹھی۔امام کعبہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ حرمین شریفین کے دفاع کے لیے حکومت اور پاکستانی عوام کا عزم اور محبت مثالی ہے۔ ہم حرمین شریفین اور دین اسلام کی حفاظت کے لیے جان کی قربانی سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔ اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنے کی سازش کی جارہی ہے مگر اسلام سراپا رحمت اور پرامن دین ہے۔ دین کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالی نے اٹھارکھا ہے۔ شیطان مسلمانوں میں انتشار، فتنہ اورباہمی عداوت پیدا کررہا ہے مگر ہم سب مسلمان قرآن وحدیث کے پرچم تلے متحدہو کر ان سازشوں اور شیطانی حربوں کا مقابلہ کریں گے اور انہیں ناکام بنائیں گے۔ عراق، شام فلسطین اور کشمیر میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جن کا جرم صرف یہ ہے کہ وہ اسلام سے محبت کرتے ہیں اور قران وحدیث کے ماننے والے ہیں۔ ہمارا رشتہ قرآن سے ہے ،قران وحی ہے اور حدیث بھی وحی ہے۔ یہ دین کی اصل بنیاد ہے۔ ہمیں اپنا تعلق ان دو چیزوں کے ساتھ مضبوط کرنا ہو گا۔امام کعبہ نے پاکستان میں امن اور اسکی سلامتی کے ساتھ ساتھ مسلمانوں میں اتحاد و یکجہتی کے فروغ کے لیے بھی دعائیں مانگیں۔ اور اس خواہش کا بھی دعا میں اظہار کیا کہ یااللہ جلد وہ وقت لاکہ ہم سب بیت المقدس میں نماز پڑھ سکیں۔ انہوںنے کہاحج کی عبادت کو سیاسی ایجنڈا سے درو رکھا جائے۔ اس کو منفی ایجنڈے کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ناظم اعلی ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور امام کعبہ کو خوش آمد ید کہا ان کا کہنا تھاکہ امام کعبہ کا یہاں آنا ہمارے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔ خوشگوار اور مثالی تعلقات میں مزید مضبوطی پیدا ہو گی اور روحانی رشتوں کو مزید جلا ملے گی۔ انہوں نے حرمین شریفین کی حفاظت کے لیے ہر قسم کی قربانی کا عہد لیا۔۔امام کعبہ نے پروفیسر ساجدمیر، حافظ عبدالکریم کا نام لے کر ان کا شکریہ اداکیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...