امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیل اور المونیم کی درآمد پر پابندی کے بل پر دستخط کردیئے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے غیر ملکی اسٹیل کی درآمد پر 25فی صد اور المونیم مصنوعات کی درآمد پر 10 فیصد اضافی ٹیکس لگانے کی منظوری دے دی ہے ۔ نئے ٹیرف پر آئندہ پندرہ دنوں بعد عمل درآمد شروع کردیا جائے گا تاہم ابتدائی طور پر کینیڈا اور میکسیکو کو اس سے استثنیٰ دیا گیا ہے ۔امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سابق تجارتی پالیسیوں سے امریکا کو سخت نقصان پہنچ رہا تھا تاہم انہوں نے کہا کہ امریکا کے اتحادی ممالک اس درآمدی ڈیوٹی سے استثنا کے لیے مذاکرات کرسکتے ہیں ۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نافٹا تجارتی معاہدے سے امریکا کو نقصان پہنچا ہے اور اب وقت آگیا ہے اس پر دوبارہ مذاکرات کیے جائیں ۔امریکی ایوانِ نمائندگان کے ری پبلکن اسپیکر پال رائن اور پارٹی کے کئی سینئر رہنماوں نے ٹرمپ کو نیا ٹیکس نافذ نہ کرنے پر قائل کرنے کی کوششیںکی تھی تاہم صدر ٹرمپ نے نیے ٹیکس پر دستخط کردیے ۔جاپان نے امریکی فیصلے کو قابل افسوس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے کے نتائج نقصان دہ ہوں گے اور امریکا اور جاپان کے معاشی تعلقات کو دھچکا لگے گا۔برطانیہ کے وزیر تجارت لائم فوکس نے صدر ٹرمپ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تجارتی تنازعات کو حل کرنے کا یہ طریقہ غلط ہے ۔فرانس کے وزیر معاشیات نے اپنے ردعمل میں کہا کہ صدر ٹرمپ کا فیصلہ افسوس ناک ہے کیونکہ تجارتی جنگ میں ہار کے سوا کچھ نہیں ۔ اس فیصلے کے حوالے سے وہ اپنے اتحادیوں سے مشاورت کے بعد مناسب ردعمل دے گا ۔یورپ یونین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی امریکی ڈیوٹی سے یورپی یونین کو استثنا دیا جانا چاہئے اور اس حوالے سے امریکا سے فوری وضاحت کی امید رکھتے ہیں ۔