چیف جسٹس ثاقب نثار کاپھول نگرمیں میڈیکل کالج کادورہ,طلباء کے احتجاج کا نوٹس

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے جسٹس اعجاز الحسن کے ہمراہ ریڈ کریسنٹ میڈیکل کالج پھولنگر کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر کالج کے طلباء نے اضافی فیسوں کی وصولی پر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا جس کا نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس نے کالج انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ ساڑھے آٹھ لاکھ روپے سے زائد وصول شدہ فیس ایک ہفتہ میں طلباء کو واپس کرے ۔ اس موقع پر طلباء سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ طلباء کے خلاف کوئی اقدام نہیں اٹھایا جائے گا اور طلباء کے خلاف کوئی بھی ایکشن لینے سے پہلے انتظامیہ سپریم کورٹ کو اعتماد میں لے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے اعداد و شمار کے مطابق اگر انتظامیہ نے آٹھ لاکھ روپے سے زائد فیس وصول کی ہو گی تو وہ طلباء کو واپس کرنا ہو گی ۔ اس وقت ہم آٹھ لاکھ پچاس ہزار مقرر کر رہے ہیں اس سے جتنے پیسے زیادہ انتظامیہ نے لیے ہیں یہ فوری طور پر واپس کریں گے ۔ لیکن جب ہم پنجاب اور پورے پاکستان کے لیے ایک فیس مقرر کریں گے ممکن ہے وہ ساڑھے سات لاکھ ہو ۔ ممکن ہے وہ نو لاکھ ہو چونکہ طلباء نے ساڑھے آٹھ لاکھ دیا ہوا ہے تو پھر انہیں زیادہ دینا پڑیں گے ۔ ساڑھے آٹھ لاکھ روپے سے جتنے پیسے زیادہ لیے ہیں انتظامیہ ایک ہفتے میں طلباء کو واپس کرے گی ۔ جبکہ چیف جسٹس نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ کالج کے اکاؤنٹس آفس کو فوری سیل کر دیا جائے ۔ چیف جسٹس نے کالج کے وائس چیئرمین اور کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ شوکت علی کو فوری طور پر حراست میں لینے کا حکم دیا اور کہا کہ ان سے دو روز کے اندر تحقیقات کریں کہ طلبا سے 25 لاکھ روپے فیس کیسے لی جبکہ چیف جسٹس نے کالج میں قائم آپریشن تھیٹر کا بھی دورہ کیا ۔

ای پیپر دی نیشن