تشدد‘ گرفتاریاں‘ صعوبتیں‘ کالے قوانین پُرامن جدوجہد کو متاثر نہیں کر سکتے: میر واعظ‘ عمر فاروق

Mar 09, 2019

اسلام آباد(انٹرویو۔ سردار حمید)کل جماعتی حریت کانفرنس کے چئیرمین میر واعظ ڈاکٹر مولوی عمر فاروق نے کہا ہے کہ جنگ مسائل کا حل نہیں بلکہ جنگ خود ایک مسئلہ ہے دونوں ملکوں کو مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے، انکا کہنا ہے کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرے ،کشمیری عوام اور قیادت اپنے پیدائشی حق ، حق خودرادیت کیلئے دی جارہی بے مثال جانی ومالی قر بانیوں کو ثمر آور بنانے کیلئے پر عزم ہیں۔ بھارتی حکومت طاقت کے بل بوتے پر رہنماؤں اور کارکنوں کو خانہ و تھانہ نظر بند رکھنے، قدغنوں ، پابندیوں، قید و بند ،کرفیواور بندشوں سے بھارتی حکمران نہ تو ماضی میں اپنے مقاصد حاصل کر سکے اور نہ ہی آئندہ ممکن ہے ۔۔ اپنے گھر میں نظر بندی کے دوران’’ نوائے وقت ‘‘کو ٹیلی فونک انٹرویو دیتے ہوئے میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ آج دوسرے جمعہ کو بھی مسلمانان کشمیر کی سب سے بڑی عبادتگاہ اور روحانی مرکز تاریخی جامع مسجد سرینگر کو بندشوں کے دائرے میں رکھنے، شہر کی ایک بڑی آبادی کو کرفیو کے نفاذ سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے جبراً روکنے ،ان سمیت دیگر رہنماوں کو ایک بار پھر خانہ نظر بند کرکے اپنے منصبی فرائض اور نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ محمد یاسین ملک اور دیگر حریت پسند رہنما ؤں پربدنام زمانہ پی ایس اے نافذ کرکے انہیں مختلف جیلوں میں مقید رکھنے، دفعہ 35A کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی کوششیں، اور این آئی اے کی جانب سے مسلسل چھاپہ مار کارروائیوں ، کالے قوانین کا سہارا لے کر کشمیریوں پر تشدد اور سرکاری سطح پر گرفتاریوں سے ہماری پر امن جدوجہد کو ہرگز متاثر نہیں کیا جاسکتااور نہ ہی ان حربوں سے کشمیری عوام کو اپنے حقوق کے حصول سے دستبردار کیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے دونوں ملکوں کو مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی پامالیوں سے دنیا پوری طرح آگاہ ہے عالمی برادری کی اب ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرے اور برٰ طاقتوں کو بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے آگے آنا ہوگا ، ان کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ آج پوری دنیا میں مہذب اقوام و ممالک خواتین کا عالمی دن مناکر ان کے تقدس اور عظمت کو سلام پیش کررہے ہیں لیکن بدقسمتی سے جموں وکشمیر دنیا کا وہ واحد بدقسمت خطہ ہے جہاں آئے روز سرکاری سطح پر خواتین کی تذلیل ، ان کی بے حرمتی اور انکے عزت و عصمت کو تار تار کرنے کے افسوسناک اور شرمناک واقعات پیش آتے رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ آج بھی کشمیر کی بدقسمت بیٹیاں آسیہ، نیلوفر، انشاء ، کمسن ہبہ اور آصفہ سمیت درجنوں صنف نازک انصاف کی منتظر ہیں ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی عصمت کو تار تار کرنے کے واقعات معمول بن چکے ہیں ،ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت یہ جان لے کہ کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق حق خود ارادیت سے کسی بھی صورت دستبردار نہیں ہونگے اور اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنے حقوق کے لیے لاکھوں جانیں قربان کیں ہیں اب وقت آ گیا ہے کہ خطے میں قیام امن کے لیے عالمی برادری مسئلہ کشمیر کا پر امن حل نکالے ایک سوال پر میر واعظ ڈاکٹر مولوی عمر فاروق نے کہا کہ کشمیری اپنے حق خود ارادیت کی جدو جہد کر رہے ہیں ،کشمیر پر یو این ہائی کمشنر کی رپورٹ سامنے آ چکی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس رپورٹ کی سفارشات پر من وعن عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے ،میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ وادی کو فوجی چھاونی میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور کرفیو کا نفاذ کر کشمیریوں کو عبادات سے بھی روکا جا رہا ہے ،بھارت کے ان ہتھکنڈوں سے کشمیری عوام کو ان کی آزادی کی تحریک سے دستبرادر نہیں کیا جا سکتا ،کشمیری عوام اپنے اپنے پیدائشی حق حق خود ارادیت کے حصول تک اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے ۔

مزیدخبریں