اسلام آباد(محمدرضوان ملک ) سینٹ اجلاس صدارت سنبھالتے ہی چیئرپرسن کرشنا کمہاری نے واضح کیا کہ خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے پہلے خواتین کو موقع ملے گا ۔ مرد سارا سال حکمرانی کرتے ہیں آج خواتین کا دن ہے ۔لیکن وقت کی قلت کے باعث کسی مرد کو بات کرنے کا موقع نہ ملا ۔ آخر میں صدر نشیں کرشنا کماری نے کہا وقت کی قلت ہے لہذا مرد سینیٹرزدآئندہ سال اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کریں۔ وزیر مملکت پارلیمانی امور وہ واحد مرد تھے جنہیں بحث سمیٹنے کا موقع ملا۔ صدارت ملنے کے بعد کشور کماری بڑی پرجوش تھیں ۔انہوں نے صدارت کو خوب انجوائے کیا۔ سارے اجلاس کے دوران وہ مسکراتی رہیں۔اجلاس کے دوران اراکین کے درمیان نوک جھوک بھی چلتی رہی ایک دوسرے پر جملے کسے جاتے رہے۔ چئیرمین سینٹ نے کشور کماری کواجلاس کی صدارت دینے سے پہلے قلم اور تلوار کے بعد تیسریی قوت خواتین کو قراردیا۔ کرشنا کماری نے صدارت سنبھالتے ہی کہا کہ قائد ایوان کدھر ہیں ان کو بلائیں۔ انہوں نے پوچھا کہ وزارت کا بھی کوئی نمائندہ موجود ہے ۔سینٹ نگہت مرزاء نے اپنے خطاب کے دوران جب شور سنا تو کہا آج تو خاموش رہیں سب بچے بنے ہوئے ہیں۔ جس کا خاطر خواہ اثر ہوا۔وقفہ سوالات کے دوران ایوان بالا میںسینٹرز کی عدم توجہ بھی نظر آتی رہی ایوان میں سوال نمبر 52 پر بعض اراکین سوال نمبر 159 کے ضمنی سوالات پوچھتے رہے۔