قائد اعظم خواتین کو ہرشعبہ میں شامل کرنے کے خواہاں تھے:ڈاکٹرپروین خان

لاہور (نیوزرپورٹر) اسلام نے عورت کو بحیثیت ماں، بیوی، بیٹی اور بہن کے بہت بلند مقام عطا کیا ہے۔ قائداعظمؒ خواتین کا بہت احترام کرتے اور انہیں زندگی کے ہر شعبے میں کام کرتا دیکھنے کے خواہشمند تھے ۔ تحریک پاکستان کے دوران مادرملت محترمہ فاطمہ جناحؒ نے برصغیر کی خواتین کو متحرک کیا۔ عورت نے اپنے حقوق حاصل کرنے کیلئے بڑی جدوجہد اور قربانیاں دی ہیں ۔ ہمیں اپنا کردار اور رویے بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار کنوینر مادرملتؒ سنٹر پروفیسر ڈاکٹر پروین خان نے ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان ،شاہراہ قائداعظمؒ لاہور میں عالمی یوم خواتین کے سلسلے میں منعقدہ خصوصی لیکچر کے دوران کیا۔ لیکچر کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا ۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید‘ نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانے سے ہوا۔پروفیسر ڈاکٹر پروین خان نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں آج بھی خواتین فرسودہ رسومات کی بھینٹ چڑھ رہی ہیں۔ خواتین پاکستان کی آبادی کے نصف حصہ پر مشتمل ہیں لہٰذا انہیں ملکی تعمیر و ترقی میں نمایاں کردار ادا کرنا چاہئے۔ زمانۂ جاہلیت میں عورت کو ظلم وتشدد کا نشانہ بنایا جاتا اور لڑکیوں کو زندہ دفن کردیا جاتا تھا۔ نبی کریمؐ نے عورتوں کو ان کے حقوق دیے اور اسلام نے عورت کا مقام بلند کردیا۔انہوں نے کہا کہ قائداعظم ؒنے قیامِ پاکستان سے قبل خواتین کو حصولِ پاکستان کی جدوجہد میں سرگرم کردار ادا کرنے کی ترغیب دی اور وہ تعمیر پاکستان کے عمل میں بھی خواتین کو مردوںکے شانہ بشانہ کام کرتے دیکھنا چاہتے تھے۔مارملتؒ نے اپنے بھائی کے شانہ بشانہ تحریک پاکستان میں بھرپور حصہ لیا اور برصغیر کی عورتوں کو قائل کیا کہ وہ اس تحریک کا حصہ بنیں۔

ای پیپر دی نیشن