کراچی(نیوز رپورٹر)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم نے سینٹ انتخابات کی کشمکش میں اہل کراچی کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے بجائے وزارتیں، عہدے، ذاتی مراعات و مفادات اور رہنماں کے مقدمات میں بریت کے عوض کراچی کے مفادات کا سودا کرلیا۔ ایم کیو ایم چاہتی تو موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کراچی کی متنازعہ مردم شماری کو تسلیم کرنے کے حکومتی فیصلے کو کالعدم قرار کرواتی اور کراچی کی درست مردم شماری کا مطالبہ منظور کرواتی لیکن حسب سابق ایم کیو ایم نے اس موقع کو بھی ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا۔کراچی کو اقتدار کا ذریعہ بنانے والے اقتدار میں آتے ہی کراچی کو بھول جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چوروں نے نہیں چوکیداروں نے لوٹا ہے، ایم کیو ایم کو مردم شماری کو درست کروانے کے کئی موقع ملے لیکن ہر بار ایم کیو ایم نے ذاتی مفادات کو عوامی مفادات پر ترجیح دی۔ اگر ایم کیو ایم مردم شماری کے مسئلے پر حکومت سے باہر نکل آتی تو چند سیٹوں سے بنی ہوئی حکومت خوفزدہ ہوکر اہلیانِ کراچی پر ظلم کبھی نہیں کرتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ہزاروں کارکنان کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔