نیو یارک (نوائے وقت رپورٹ) شہزادہ ہیری کی اہلیہ میگن مارکل نے انکشاف کیا ہے کہ شاہی خاندان میں رہتے ہوئے بھی نسلی تعصب کا نشانہ بنایا گیا جس پر خودکشی کرنے کے بارے میں بھی سوچا تھا۔ برطانوی نشریاتی اداراے کے مطابق اپنے شوہر شہزادہ ہیری کے ہمراہ شاہی خاندان کو خیرباد کہنے والی میگھن مارکل نے امریکی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں محل میں بتائے گئے وقت کے دوران تلخ تجربات سے متعلق کافی باتیں کیں۔ میگھن مارکل نے شاہی خاندان پر نسل پرستی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جب ان کا پہلا بچہ ہونے والا تھا تو اس وقت سب سے زیادہ بات بچے کی جِلد سے متعلق ہوتی تھیں کہ اس کی رنگت کتنی کالی ہوگی۔ میگھن نے کہا کہ شاہی خاندان میں مخلتف تلخ تجربات کے بعد میں نے خود کشی تک کا سوچا کیونکہ میں خود کو بہت اکیلا محسوس کر رہی تھی۔ میں مزید زندہ نہیں رہنا چاہتی تھی۔ میں شرمندہ تھی کہ ہیری کو کتنا نقصان ہوا ہے۔ مجھے لگتا تھا میری خودکشی سے بہت سے لوگوں کے لیے بہت کچھ حل ہو جائے گا۔ میگھن نے مزید دعوی کیا شاہی خاندان کا حصہ بننے کے بعد مجھے خاموش کرا دیا گیا۔ میں کئی مہینوں تک گھر سے نہیں نکلی تھی۔ میری کردار کشی بھی کی گئی۔ میں نہیں جانتی تھی کہ شاہی خاندان کا فرد ہونا کیسا ہوتا ہے۔ میگھن مارکل نے مزید کہا کہ شاہی خاندان سے متعلق حقیقت اور تصور میں بہت فرق ہے۔ شاہی خاندان نے مشکل وقت میں ذہنی سکون کے لیے میری مدد نہیں کی۔ میگھن کے مطابق ملکہ میرے ساتھ ہمیشہ بہت اچھی طرح پیش آئیں۔ مجھے ان کا ساتھ بہت پسند ہے لیکن اس کے باوجود میں وہاں تنہا محسوس کرتی تھی۔ انٹرویو میں شہزادہ ہیری کا کہنا تھا کہ ہم نے شاہی خاندان میں رہنے کی ہرممکن کوشش کی۔ اپنے والد شہزادہ چارلس کی جانب سے حمایت بھی نہیں ملی۔ شاہی خاندان کے ساتھ اختلافات کی بنیاد پر اپنی والدہ (ڈیانا) کی تکلیف سے متعلق سوچ کر میرا دل تڑپتا ہے۔ کیونکہ میں اور میگھن مارکل ایک ساتھ ہیں جبکہ والدہ تنہا تھیں۔