جامعہ پنجاب کا 131 واں جلسۂ عطائے اسناد

خالد یزدانی

جامعہ پنجاب کا 131واں جلسۂ عطائے اسناد (کانووکیشن) 26 فروری 2022ء کو فیصل آڈیٹوریم میں منعقد ہوا جس میں مجموعی طور پر ایک ہزار سے زائد طلبہ کو ڈگریاں دی گئیں جن میں سے 327 افراد کو پی ایچ ڈی کی ڈگریاں ملیں جبکہ ایم ایس/ ایم فل کے 87، ماسٹرز کے 76، انڈر گریجویٹ کے 67 میڈلز اور چار انعامات گریجوایٹس میں تقسیم کیے گئے۔ کانووکیشن سے ایک روز پہلے 25 فروری کو فل ڈریس ریہرسل بھی فیصل آڈیٹوریم میں ہی ہوئی جس میں ڈگریاں اور میڈلز حاصل کرنے والے تمام طلبہ کی شرکت کی۔ اس سلسلے میں پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر کی زیرِ صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر رجسٹرار محمد رؤف نواز، مختلف فیکلٹیز کے ڈینز اور کانووکیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کے اراکان بھی موجود تھے۔
کانووکیشن میں پنجاب یونیورسٹی کے چانسلر اور گورنر پنجاب چودھری محمد سرور مہمانِ خصوصی تھے۔ ان کے ساتھ پنجاب کے سینئر وزیر میاں محمودالرشید نے بھی شرکت کی۔ کانووکیشن میں خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ پنجاب کی یونیورسٹیوں کی بین الاقوامی رینکنگ کو بہتر بنانا بطور چانسلر ان کا اولین مشن تھا اور پنجاب یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلبہ کو اپنے ادارے پر فخر ہونا چاہیے کیونکہ اس نے اپنی بین الاقوامی درجہ بندی کو آگے بڑھایا ہے اور یہ یونیورسٹی پاکستان کی بہترین یونیورسٹی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک نیک شگون ہے کہ پنجاب کی یونیورسٹیاں بین الاقوامی رینکنگ میں اپنا مقام بنا رہی ہیں اور خاص طور پر پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر، اساتذہ اور ملازمین بشمول سویپرز بین الاقوامی یونیورسٹیوں کی کیو ایس رینکنگ میں تاریخی بہتری کے کریڈٹ کے مستحق ہیں۔ 
اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر نے کہا کہ گورنر نے انہیں گڈ گورننس کو یقینی بنانے اور یونیورسٹی کی بین الاقوامی درجہ بندی کو بہتر بنانے کا ٹاسک سونپا ہے۔ گڈ گورننس کو یقینی بنانے کے لیے پنجاب یونیورسٹی کے گزشتہ 40 سالوں میں پہلی بار یونیورسٹی کے تمام قانونی اداروں کو فعال بنایا گیا ہے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2018ء میں کیو ایس نے یونیورسٹیوں کی ایشین رینکنگ میں پنجاب یونیورسٹی کو 232 ویں نمبر پر رکھا تھا اور انتظامیہ اور اساتذہ کی سخت کوششوں کے باعث 2021ء میں ہزاروں یونیورسٹیوں میں پنجاب یونیورسٹی کو ایشیا کی 145ویں بہترین یونیورسٹی قرار دیا گیا۔ ڈاکٹر نیاز احمد اختر نے کہا کہ 2018ء میں پنجاب یونیورسٹی کا شمار ٹاپ 78 فیصد یونیورسٹیوں میں ہوتا تھا اور اب 2021ء میں پنجاب یونیورسٹی دنیا کی ٹاپ 62 فیصد یونیورسٹیوں میں شامل ہو چکی ہے۔
کانوووکیشن میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے علاوہ پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر، رجسٹرار اینڈ کنٹرولر محمد رؤف نواز، ایڈیشنل کنٹرولر راجہ شاہد جاوید، سینیٹ کے اراکین، سنڈیکیٹ، سینئر فیکلٹی ممبران ، گریجوایٹس اور ان کے والدین نے شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان میں پی ایچ ڈی کرنے والے پہلے سکھ ڈاکٹر کلیان سنگھ کلیان کو بھی ڈگری دی گئی۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...