عالمی طاقتیں پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتی ہیں، عمران خان امن کے سفیر ہیں،شہباز گل 

Mar 09, 2022 | 14:37

ویب ڈیسک

 انہوں نے کبھی کسی ملک کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا، عمران خان تمام ممالک کے ساتھ دوستی کی بات کرتے ہیں، انہوں نے روس، یوکرین تنازع پر بھی مذاکرات کی بات کی ، عمران خان کے انکار پر کچھ سفارتکار شہبازشریف، مریم نوازسے ملے، بلاول بھٹو نے اچانک بیرون ملک کے دورے کیے، انہوں نے خفیہ ملاقاتوں کے بعد کہا دسمبر میں حکومت گرادیں گے، دسمبرمیں کہا گیا لانگ مارچ کے ذریعے حکومت کو گھر بھیجیں گے، وزیراعظم نے قتل وغارت کیلئے فوجی اڈوں پرابسولوٹلی ناٹ کہا، قوم کی خودداری کیلئے قربانیاں دینی پڑتی ہیں، معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ کی پریس کانفرنس 

 وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل نے کہا ہے کہ عالمی طاقتیں پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتی ہیں، عمران خان امن کے سفیر ہیں، انہوں نے کبھی کسی ملک کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا، عمران خان تمام ممالک کے ساتھ دوستی کی بات کرتے ہیں، انہوں نے روس، یوکرین تنازع پر بھی مذاکرات کی بات کی ، عمران خان کے انکار پر کچھ سفارتکار شہبازشریف، مریم نوازسے ملے، بلاول بھٹو نے اچانک بیرون ملک کے دورے کیے، انہوں نے خفیہ ملاقاتوں کے بعد کہا دسمبر میں حکومت گرادیں گے، دسمبرمیں کہا گیا لانگ مارچ کے ذریعے حکومت کو گھر بھیجیں گے، وزیراعظم نے قتل وغارت کیلئے فوجی اڈوں پرابسولوٹلی ناٹ کہا، قوم کی خودداری کیلئے قربانیاں دینی پڑتی ہیں ۔ بدھ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ کل کی پریس کانفرنس میںتین لوگ شامل تھے یہ تینوں ایک دوسرے کو مذہب فروش اور چور کہتے رہے ۔انہوں نے کہا کہ عالمی قوتیں جو پاکستان کو عدم استحکام میںدیکھنا چاہتی ہیں جن کی نظر میں پاکستان کا استحکام اچھانہیںہے ، اصل سلسلہ 21جون 2021میں شروع ہوا ۔جون 2021میںعمران خان نے اپنے فوجی اڈے دینے سے انکار کیا ۔ اس کے بعد بہت سی چیزیں کھلنا شروع ہوگئیں ہم بحیثیت پاکستانی جذباتی قوم ہیں ہم تگڑے بیانات کا چسکا تو لینا چاہتے ہیں جبکہ گرم بیانات پر ہمار ا خون کھلتا ہے وہ سب ہمیں اچھا لگتا ہے لیکن ہم اس کی قیمت اور قربانی دینے کیلئے تیار نہیں ہوتے ۔ ہم کہتے ہیں کہ تگڑے بیانات کوئی اور دے اور اس کی قیمت کوئی اور ادا کرے ۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ 75سال میں پاکستان نے کوئی بہادر بیٹا پیدا نہ کیا اور وہ جو دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرے ۔ کیا ہماری مائیں بانجھ ہیں، ایساہرگزنہیں،اسکی وجہ ہمارا مجموعی کردارہے،ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ہم اپنے مجموعی کردار کی وجہ سے تگڑے بنایات کو سراہتے ہیں لیکن اس پر قربانی دینے کو تیارنہیںہوتے ۔جب آپ دوسروںپر تگڑے بیانات دینا چاہیں تو آپ پر تگڑے ملک زمین تنگ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اس بناءپر مہنگائی اور دیگر اشیاءبھی متاثر ہوسکتی ہے دوسرے ملکوں کی عوام نے ان کی سورینیٹی پر کمپر ومائز نہ کرنے کا فیصلہ کیا وہاں ادویات پر پابندی لگائی گئی یہ سمجھنا ضروری ہے کہ نواز شریف آصف زرداری اور مولانا فصل الرحمان جیسے کردار کو ہمارے رویوں نے بنایا ان کی بزدلی ہمارے رویوں بنائی ان چالاک بندوں کے اپنے اند ر جرات نہیں تھی انہوں نے ہم پر نگاہ ڈالی کہ ہم اپنے تگڑے بنایات کے بعد ان پر عمل نہیںکرتے ۔انہوں نے سیکھا کہ کہ جو تگھڑے ہے اس کے آگے جھک جائے اور کمزور کو پکڑلو ۔ انہوں نے پہلے دن سے یہ سیکھ لیا کہ حکومت میں رہنا ہے تو ابسلوٹلی ناب نہیں کہنا بلکہ جی حضور کہنا ہے ،ان لوگوں نے اپنے بچوں تک کو سکھایا کہ فلاں ملک کے ساتھ تعلق خراب نہیںکرنا ۔یہ ان کی ٹریننگ میںشامل ہے ، انکو ایسی ٹریننگ میںشامل کرنے والے ہم لوگ ہیں بڑے لوگ ضیاءالحق کو ڈکٹیٹر کہتے ہیں لیکن جب ذوالفقار علی بھٹوکو پھانسی لگی تویہ سورہے تھے ۔ اس دن انہوں نے اپنی رائے کااظہار نہیں کیا ہم تگڑے بیانات کے بعد اس کی پہرہ داری نہیںکرتے ۔دنیاکومعلوم ہے کہ اس ملک میںجو رسم چلی ہے انہیںقابو کرلوجیسے کیا جاتا ہے ۔جون 2021میںعمران خان کو کہاگیا کہ جب آپ وزیراعظم تھے تو جنگ میںشامل نہیں ہوں گے ۔ آپ کہتے تھے کہ جنگ میں 80ہزار پاکستانی شہید اور ایک ارب ڈالر کانقصان ہوا ۔ آپ کہتے تھے کہ میری اورمیرے پاکستانیوںکی جنگ نہیں ہے ۔ اگر کوئی ملک آپ کے ہوائی اڈے دوسرے ملک کے خلاف استعما ل کرے تو کیا آپ دیںگے ہمارے نہ صرف ادارے بلکہ یادداشت بھی کمزورہے ۔ بزدل بندہ بیٹھاہوتا تو کہتاکہ امریکہ ہی اتحادی ہے ہم بات کرکے فیصلہ کریںگے کم بزدل شخص اس بات پر غور کرنا عمران خان نے ایسا کوئی بیانہیںدیا ۔عمران خان کو معلوم ہے کہ زندگی میں اہم چیز قوم کی خودداری ہے ۔خودداری کے لئے لیڈروں کو قربانی دینی پڑتی ہے ، تمام نتائج کے باوجود عمران خان نے اپنے ہوائی اڈے دینے سے انکار کردیا ۔جس سے ہمارے ملک سے دوسرے ملک پر حملہ کیا جاسکے ۔ اس کے باوجود ابسلوٹلی ناٹ دیا گیا ۔کچھ سفارتخانوں کے لوگ مریم صفدر ،شہباز شریف ،حمزہ شہباز اور آصف زرداری سے ملاقات کرنے شروع کردیتے ہیں جبکہ بلاول بھٹو مغربی مملاک کے دورے کرکے خفیہ ملاقات کرتا ہے ، یہاں یہ لوگ شوشاچھوڑتے ہیںکہ ہم لوگ اکتوبر،نومبر اور دسمبرمیںآئیںگے اورحکومت گرائیں گے ۔پھر اس سلسلے کو آگے بڑھا یا جاتا ہے ۔اس کے بعد ان کا حتمی فیصلہ وہتا ہے کہ مارچ کے مہینے میںلانگ مارچ کرکے حکومت کو ختم کرناہے ۔ جوبھی نتیجہ نکلے گا اسے دیکھ لیںگے ۔آپ کی سماعتوں میںیہ بات زیر غور ہے کہ ہمیں پتہ ہے کہ یہ سب کب سے شروع ہوا ہے کل ایک صاحب نے پریس کانفرنس میںکہا کہ عمران خان نے یورپی یونین کے سفیروںکوناراض کردیاجبکہ عمران خان نے کبھی ملک کے خلاف کوئی بات نہیںکی یہاںتک کہ کسی ملک پرحملہ کرنے کی بات بھی نہ کی ۔ہم ان لوگوںکا احترام کرتے ہیں جو ہمارے بیرون ملک مقیم پاکستانیوںکووہاںعزت د یتے ہیں ۔عمران خان نے ہمیشہ دوستی اور امن کی بات کی اور جنگ کو ختم کرنے کی بات کی ۔ روس یوکرین تنازع پر بھی امن کی بات کی گئی ۔ روس یو کرین تنازع پر مسٹر چالس نے عمران خان سے رابطہ اور ٹویٹ میںکہا کہ انہوں نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ اپنی لیڈر شپ کا اثرورسوخ سے استعمال کرکے روس یوکرین تنازع خاتمہ کریں ۔دنیا جانتی ہے کہ عمران خان امن کا سفیر ہے عمران خان لڑائی جھگڑے میںیقین نہیں رکھتا ۔تاحال اگر یہ نریندرمودی جیسا پاگل ہم مسلط نہ کرے تو بھر پورجواب دینا جانتے ہیں عمران خان وہ بندہے جس نے اقوام متحدہ میںپہلی بار دنیا کو گوہر معیار کاآئینہ دکھایا عمران خان اگر بات کرے تو ان کی توہین ہوجاتی ے گزشتہ روز شہباز شریف نے بھی یہی بات کی ۔ عمران خان نے کہا کہ سفیر وں پر بات کرنے سے انکی توہین ہوتی ہے تو حضور کے خلاف ناموس رسالت پر بات کرنے پر اور مسلمانوں کی دل آزاد ی کرنے پر توہین کیوں نہیںہوتی ۔ کیا اللہ نے آپ کے علاوہ کسی اور کو یہ توفیق دی کیونکہ آپ کو معلوم ہے کہ آپ کا دل حضور کے ساتھ دھڑکتا ہے انکی توہین کرنے پر مسلمانوںکی دل آزادی ہوتی ہے کیا آپ کو توفیق ہوئی تواقوام متحدہ میںاس بات کا اظہارکرسکیں ۔ آپ کو معلوم ہے کہ آپ کے باپوںنے آپ کو بتایا کہ جب یہ بات کروگے تو مارے جاو¿گے ایک مسلم ممالک کے سربراہ نے وزیراعظم سے کہا کہ ہمیں بھی اس حوالے سے تکلیف ہوتی ہے یہ شان اللہ نے آپ کو دی ہے کیونکہ آپ الیکٹڈ ہو آپ کے پیچھے قوم ہے اگر ہم بات کریںگے تواگلے دن یہ ہماری حکومت گرادیں گے پوری دنیا میںیہ سعادت عمران خان کوملی پاکستانی قوم کاسہرا عمران خان کی صورت میںآیا تاریخ میںپہلی بار ایک غیرت مند وزیراعظم نے کیمروںکی آنکھ میں آنکھ ڈال کر کہا کہ ابسلوٹلی ناٹ عمران خان نے چاپلوسی کرنے کے بجائے کہ پوچھاکہ آپ افغانستان میں کیا لینے آئے ہمیں بھی بتائیں کیونکہ آپ کے آنے سے ہمارے 80ہزار لوگ شہید ہوگئے ہمارے ملک کی اینٹ سے اینٹ بج گئی یہ بات کرنے کی کسی اور کو جرات نہ ہوئی جب آپ لوگوں سے ووٹ لگانے کے بعد ٹھپالگاتے ہیں تو کیا اس کی سیاہ جعلی ہوتی ہے آپ نے کسی کو وزیراعظم فلم میں بنایا تھا کیا حقیقت میںنہیں بنایا تھا کیا وہ فلمی ہیرو تھے یا کامیڈی سرکس ہورہی تھی عمران خان نے آزاد خارجہ پالیسی کی بات کی اور کہا کہ ہمیںایڈ نہیںٹریڈچاہیئے ہم پر امن ملک ہے ہم کسی ملک پر حملہ نہیںچاہتے لوگ ہمارے سرحدوںکی حفاظت کریںہم ان کے سرحدوں کی حفاظت کریںگے ۔اور عزت دیں گے ۔

مزیدخبریں