کیف (این این آئی) مشرقی یوکرائن کے صوبے ڈونیٹسک میں باخموت شہر کو روسی افواج نے گھیرے میں لے لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق واگنر افواج کے ذریعہ باخموت کے کچھ حصوں پر کنٹرول بھی حاصل کرلیا ہے۔ باخموت میں صورتحال انتہائی خراب ہوگئی ہے۔ ان انتہائی خراب حالات میں بھی یوکرائن کی افواج نے شہر چھوڑنے اور انخلا سے انکار کر دیا ہے۔ یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ان وجوہات کو بیان کیا جنہوں نے انہیں شہر سے اپنے فوجیوں کو واپس نہ بلانے پر اکسایا ہے۔ زیلنسکی کی جانب سے باخموت کے جہنم سے نہ نکلنے کے اعلان سے قبل میدانی صورتحال پر رپورٹس میں یہ سامنے آیا تھا کہ محاذ پر موجود روسی افواج میں اندرونی تنازعات موجود ہیں۔ زیلنسکی نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ کچھ لوگ باخموت میں میدان کی صورتحال کے متعلق مشورے دیتے ہیں اور اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں جبکہ وہ حقائق سے واقف نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے چیف آف سٹاف کے ساتھ ایک میٹنگ میں مشورہ کیا تھا اور انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ پیچھے نہ ہٹیں بلکہ شہر کے وسط میں دفاع اور پوزیشن کو مضبوط کریں۔ شہر جہنم بن گیا ہے۔