کراچی (اسٹاف رپورٹر) صوبائی وزیر لائیواسٹاک اینڈ فشریز سندھ عبدالباری پتافی نے کہا ہے کہ محدود وسائل اور چیلنجز کے باوجود محکمہ لائیواسٹاک سندھ کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے، محکمہ نے اپنے تمام ٹارگٹ سے بڑھ کر کام کیا ہے، جس کا اعتراف ورلڈ بینک نے اپنے سندھ حکومت کو لکھے گئے ایک خط میں کیا ہے، مذکورہ خط ورلڈ بینک کی ویب سائیٹ پر موجود بھی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سندھ اسمبلی اولڈ بلڈنگ کے کمیٹی روم نمبر 1 میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری لائیواسٹاک اینڈ فشریز سندھ تمیزالدین کھیڑو اور ڈی جی لائیواسٹاک سندھ ڈاکٹر نذیر حسین کلہوڑو بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر عبدالباری پتافی نے کہا کہ ایک مخصوص مائینڈ سیٹ کی بنیاد پر محکمہ کے خلاف بے بنیاد خبروں کا سلسلہ جاری ہے، غلط معلومات اور فرضی اعداد و شمار بتا کر محکمہ کے تاثر کو خراب کرنے کی کوشش مسلسل جاری ہے، جھوٹی خبریں چلانے والے ہمارا موقف جاننے کی زحمت بھی نہیں کرتے جن کروڑو روپے کے بلز/ بیل خریدنے کی خبریں چلائیں گئیں وہ محکمہ کی طرف سے خریدے ہی نہیں گئے۔ ہم نے تنقید اور غلطیوں کی نشاندہی کو ہمیشہ ویلکم کیا ہے لیکن یہ ہمارا حق ہے کہ ہمارے متعلق چلنے والی خبروں سے پہلے ہمارا موقف بھی لیا جائے۔ سندھ کے محکمہ لائیواسٹاک کی بر وقت منصوبہ بندی کی وجہ سے صرف 3 ماہ کے اندر صوبہ میں لمپی اسکن کی ویکسین کا ٹارگٹ پورا کیا گیا جب کہ اس وقت بھی ملک کے دیگر صوبوں میں لمپی اسکن کے کیسز سامنے آ رہے ہیں، صوبائی وزیر نے کہا کہ یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ سندھ میں لمپی اسکن بیماری کی ویکیسن کی تیاری آخری مراحل میں ہے جس کے بعد پاکستان دنیا میں لمپی اسکن ویکسین بنانے والا چھٹا ملک بن جائے گا جبکہ ڈیڈ وائرس طریقہ کار پر ویکسین بنانے والا دنیا کا پہلا ملک بن جائے گا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ کتے کے کاٹنے کی ریبیز اور سانپ کے ڈسنے کی اینٹی وینم ویکسین کی مقامی سطح پر تیاری کے لیے بھی ہم نے کام شروع کردیا ہے، صوبائی وزیر عبدالباری پتافی نے کہا کہ برساتوں کے دوران 3 کروڑ مویشیوں کو مختلف بیماریوں سے بچانے کے لیے مفت ویکسین لگائی گئی۔محکمہ کی طرف سے دی جانے والی سروسز اور دیگر سہولیات کی آگاہی پھیلانے کے حوالے سے میڈیا ساتھ دے تا کہ ہاری، مویشی مالکان اور لائیواسٹاک شعبہ سے وابستہ افراد کو حکومت کی طرف سے دی جانے والی سہولیات سے فائدہ مل سکے۔