عترت جعفری
ملک کے معاشی حالات کو اگر محتاط انداز میں ہی بیان کیا جائے تو بھی انھیں کوئی اطمینان بخش قرارنہیںدے سکتا ہے ، سیاست بھی محاذ آرائی کی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے ،اسلام آباد کیا ،بلکہ پورے ملک کی آبادی سہمی ہوئی ہے کہا کہ آخر ا س منظرنامے کا انجام کیا ہو گا ؟آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرتے ، کرتے اس ملک کے غریبوں پر جو بوجھ لاد دیا گیا ہے اس کو اٹھانا اتنا آسان نہیں ہو گا ،عالمی ادارے اور خود حکومت کے زعما غربت میں اضافے کے خدشات کو برملا ظاہر کر رہے ہیں ،رمضان المبارک کی آمد ،آمد ہے ،اور حکومت نے 5 ارب روپے کے پیکج کا علان کیا ہے ، جو یو ایس سی کے ذریعے دیا جائے گا اور اس کا بیشترحصہ بی آئی ایس پی میں رجسٹرڈ افراد کو ملے گا ،اس کے ساتھ وزیر اعظم شہباز شریف نے پنجاب میں مفت آٹا تقسیم کرنے کا بھی اعلان کیا ہے جو خوش آئند قدم ہے ،تاہم یہ اقدامات ناکافی ہیں ،حکومت کو رمضان البارک میں مصنوعی مہنگائی کو روکنے کے لئے آہنی ہاتھوں سے نبٹنا ہو گا ،ہر ضلع میں ڈی سی اور دوسرے عملے کو پابند کیا جائے کہ وہ بازاروں میں کیمپ آ فسز بنائیں اور ان میں24گھنٹے عملہ موجود رہے جو طلب اور رسد کو چیک کرتا رہے ،منافع خوروں کو ناکام بنا نابہت ضروری ہے ۔
سیاست میں الیکشن کا نام لے کر بہت کچھ ہو رہا ہے،پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان کی بعض تقاریر کے بعد پمرا نے ان کی براہ راست کوریج پر پابندی لگا دی ،اس کے ساتھ ساتھ عدلیہ میں بھی ان کے مسائل اب بڑھنا شروع ہو چکے ہیں ،توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو لاہور ڈرامہ کے بعد جہاں اسلام آباد پولیس مبینہ طور پر ان کو گرفتار کر نے کے لئے گئی تھی،اب اسلام آباد ہائی کورٹ نے13مارچ تک عمران خان کو خفاظتی ضمانت دے دی ہے ، الیکشن کمیشن نے ان کو ایک دوسرے کیس میں14مارچ کو طلب کیا ہے کمیشن کی جانب سے جاری عمران خان کے وارنٹ گرفتاری پولیس کو موصول ہو گئے۔ پولیس حکام وارنٹ کی تعمیل کرانے کے لیے مختلف اپشنز پر غور کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے سامنے پیش نہ ہونے پرفواد چوپدری کے بھی قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ان کو بھی14مارچ کو الیکشن کمیشن میں پیش ہونے کے لئے کہا گیا ہے ،تاثر ہے کہ گزرتا وقت عمران خان کے لئے مشکلات کو بڑھا رہا ہے ،سپریم کورٹ کے بنچ کے فیصلہ کے باوجود ابھی تک کے پی کے کے لئے الیکشن کی تاریخ سامنے نہیں آ سکے مگر ا لیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے۔ جس کے مطابق پنجاب میں انتخابی سرگرمیوں کا اغاز 11 مارچ سے ہوگا۔انتخابی شیڈول کے مطابق امیدوار کاغذات نامزدگی 12 سے 14 مارچ تک جمع کرائے جا سکیں گے، 22 مارچ کو کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوگی۔5 اپریل تک کاغذات نامزدگی واپس لئے جا سکیں گے، 6 اپریل کو امیدواروں کو انتخانی نشان الاٹ کئے جائیں گے۔ جب کہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات کیلئے پولنگ30اپریل کو ہوگی۔سیاسی جماعتوں کو مخصوص نشستوں کیلئے ترجیحی فہرستیں 14 مارچ تک ریٹرننگ افسر کو جمع کرانا ہوں گی ۔
وقت آ گیا ہے کہ حکومت اب واضح مؤقف اختیار کرے،ملک کے بڑے بزنس مین کے ایک وفد نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی،ملاقات میں وزیر خزانہ اسحاق دار بھی موجود تھے ، ملاقات میں بزنس مینز نے درآمدات اور ایل سیزکے ایشوز کی وجہ سے مینو فیکچرنگ کے مسائل ،ڈالر کی قیمت،آئی ایم ایف کے پروگرام کی شرائط کے باعث برآمدی سیکٹرز کے لئے انرجی کی قیمت سمیت مختلف مراعات کی واپسی ،بزنس کی لاگت کے بڑھنے اور کی وجہ سے معاشی سست روی کے خدشات کو بیان کیا اور اپنی تشویش ظاہر کی ، وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کی پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا اور توقع ظاہر کی کہ سٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا، اور بتدریج ملک میں بزنس کے حالات معمول پر آ جائیں گے، سٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے واضح کیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ حتمی طور پر طے پانے والا ہے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے کی بعد بیرونی ممالک سے زرمبادلہ کا ان فلو بڑھے گا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے قطر کا دورہ کیا ہے ، وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ قطر کے امیر اپنے بھائی شیخ تمیم بن حمد الثانی کی دعوت پر اقوام متحدہ کی کم ترقی یافتہ ممالک کی 5ویں کانفرنس میں شرکت کی اور کانفرنس میں مختلف ممالک کے ساتھ اپنا وژن شئیر کیا ۔
راولپنڈی میں پی ایس ایل کے میچز جاری ہیں جس سے جڑواں شہروں میں رونق لگی ہوئی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ سڑکوں کی بندش کے باعث ٹریف کے مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں ،پی ایس ایل کا انعقاد کا ایک مثبت پہلو یہ بھی ہے کہ اس کی وجہ سے عالمی طور پر ملک کے تاثر میں بہتری آئے گی اورپیغام جائے گا کہ پاکستان میں بہت کچھ اچھا بھی ہو رہا ہے ،انٹر نیشنل کو نسل آف کرکٹ کے حکام کی جانب سے پاکستان میں پی ایس ایل کے لئے بہترین انتظامات پر کرکٹ بورڈ اور پاکستان کی تعریف کی ہے جو بہت خوش آئند ہے ،جڑواں شہروں میں یوم خواتین منایا گیا ،عورت مارچ کی حامی خواتین نے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے اپنا کیمپ قائم کیا جبکہ جماعت اسلامی کی طرف سے اس مارچ کے خلاف بھی مارچ کیا گیا ،صدر مملکت ،وزیر اعظم ،بلاول بھٹو زرداری اور دیگر راہنماؤں نے یوم خواتین کے حوالے سے پیغامات جاری کئے ہیں ملک کے بڑے شہروں میں اس سلسلے میں تقریبات بھی منعقد کی گئیں۔