تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ڈی ایس پی رائیونڈ کی مدعیت میں گزشتہ روز کی ہنگامہ آرائی پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ تین چار سو پر مشتمل جھتے نے، جس میں مسلح افراد بھی موجود تھے، قومی سلامتی کے اداروں کو دھمکیاں دیں، مشتعل افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور ڈنڈے برسائے۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق مشتعل افراد کے پولیس پر پتھراؤ اور ڈنڈے مارنے سے 13 پولیس افسران اور اہل کار زخمی ہوئے، کارکنوں کے پتھراؤ کی وجہ سے خود پی ٹی آئی کے بھی 6 کارکن زخمی ہوئے۔متن میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ پولیس زخمیوں کو سروسز اسپتال لایا گیا جہاں پی ٹی آئی کے کارکن بھی زیر علاج تھے، زیر علاج زخمیوں میں علی بلال دم توڑ گیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں پی ٹی آئی کی انتخابی ریلی پر پولیس نے دھاوا بول دیا تھا، نگراں پنجاب حکومت نے اچانک دفعہ 144 لگائی، پولیس تشدد سے ایک کارکن جاں بحق ہو گیا، زمان پارک کے باہر پنجاب پولیس پی ٹی آئی کارکنوں پر چڑھ دوڑی تھی، اور کینال روڈ میدان جنگ بن گیا تھا۔پولیس اہل کاروں نے پی ٹی آئی کارکنوں پر آنسو گیس کے شیل کی بارش کر دی، کارکنوں کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا، جب کہ پولیس نے زبردست لاٹھی چارج کیا، اور پانی کی توپ بھی چلا دی۔مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ جاں بحق کارکن علی بلال کو آنسو گیس کا شیل لگا اور پولیس نے بھی تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس کارروائی میں متعدد کارکن شدید زخمی ہیں، اہل کاروں نے ڈنڈے مار مار کر گاڑیوں کے شیشے بھی توڑے، زمان پارک اور کینال روڈ سے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ڈنڈا بردار پولیس اہل کاروں نے خواتین کی گاڑی پر بھی حملہ کیا اور ڈنڈے برساتے رہے، گاڑی کے اندر سے خواتین چیختی چلاتی رہیں، جب خواتین کی گاڑی آگے بڑھی تو پانی کی بوچھاڑ ہوئی اور گاڑی واپس موڑ لی، ڈری سہمی خواتین بچاؤ بچاؤ چلاتی رہیں اور قرآنی آیات کا ورد کرتی رہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد نے ایک زخمی خاتون کو اپنی گاڑی میں اسپتال پہنچایا۔اقوام متحدہ نے لاہور میں پولیس تشدد سے پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے، اور کہا کہ اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کی جانی چاہیے، ہلاک اور زخمی کرنے والے ذمہ داروں کا جوابدہ ہونا ضروری ہے، دنیا میں ہر کسی کو پرامن احتجاج کا حق حاصل ہے۔
گزشتہ روز کی ہنگامہ آرائی پر عمران خان کے خلاف مقدمہ درج
Mar 09, 2023 | 14:03