کابل: افغان پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان کے صوبہ بلخ کے طالبان گورنر جمعرات کو اپنے دفتر میں ہونے والے ایک دھماکے میں مارے گئے۔مقامی پولیس کے ترجمان آصف وزیری نے اے ایف پی کو بتایا. ”آج صبح ایک دھماکے میں بلخ کے گورنر محمد داؤد مزمل سمیت دو افراد مارے گئے.” انہوں نے مزید کہا کہ دھماکہ صوبائی دارالحکومت مزار شریف میں واقع ان کے دفتر کی دوسری منزل پر ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، ”یہ ایک خودکش حملہ تھا۔ ہمارے پاس اس بارے میں معلومات نہیں ہیں کہ خودکش حملہ آور گورنر کے دفتر تک کیسے پہنچا،“۔حکومتی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ کیا کہ داؤ د مزمل ”اسلام کے دشمنوں کی جانب سے کئے گئے ایک دھماکے میں شہید ہوگئے”۔یہ واقعہ صبح ساڑھے 9 بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب گورنر گھر سے اپنے دفتر پہنچے تھے۔جب گورنر اپنے دفتر آ رہے تھے تو اس شخص نے دفتر میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ گورنر اور ایک مقامی شخص جاں بحق ہوگیا۔حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔ طالبان عام طور پر ایسے حملوں کا الزام کالعدم دہشت گرد تنظیم داعش پر عائد کرتے ہیں۔اگست 2021 میں گروپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے ایسے حالات میں مارے جانے والے طالبان کے اعلیٰ ترین عہدے داروں میں سے داؤد مزمل ایک ہیں۔انھیں ابتدائی طور پر مشرقی صوبے ننگرہار کا گورنر مقرر کیا گیا تھا جہاں انھوں نے اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں کے خلاف لڑائی کی قیادت کی تھی۔