پروپیگنڈہ اور حقیقت

Mar 09, 2024

علی انوار

الیکشن کے انعقاد اور اس کے بعد نتائج پر جس طرح سوشل میڈیا پر پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے اور مبینہ دھاندلی میں اداروں کو ملوث کرنے کی کوشس کی جارہی ہے یہ پاکستان کے دشمنوں کے بچھائے گئے جال میں پھنسنے کی کوشس ہے۔اسی پراپیگنڈہ کے بڑھتے ہوئے سیلاب کو روکنے کیلئے پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ  کے مطابق راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرکی زیر صدارت 263ویں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس کے شرکاء نے مسلح افواج کے افسران، جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں سمیت شہدا کی عظیم قربانیوں کوزبردست خراجِ تحسین پیش کیا، جنہوں نے ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔کور کمانڈر کانفرنس میں پاک فوج کی اعلی قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دشمن قوتوں کے اشارے پر کام کرنے والے تمام دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والے عناصر کے خلاف ریاست مکمل طاقت کے ساتھ نمٹے گی۔آرمی چیف نے کمانڈرزکو دہشتگردی اور عسکریت پسندی کے خلاف حاصل شدہ اہداف کے فوائد کو مستحکم کرنے کی ہدایت کی۔آرمی چیف نے عام انتخابات میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مینڈیٹ کے مطابق، تمام تر مشکلات کے باوجود محفوظ ماحول مْہیا کرنے پر سول انتظامیہ، قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور سیکیورٹی فورسز کی کوششوں کو سراہا اور کور کمانڈرز کانفرنس میں مسلح افواج کی اعلی قیادت نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے دیئے گئے مینڈیٹ کے مطابق عام انتخابات 2024ء کے انعقاد کے لیے عوام کو محفوظ ماحول فراہم کیا اور اس سے زیادہ افواج ِ پاکستان کا انتخابی عمل سے کوئی تعلق نہیں تھا۔پاک فوج کی اعلی قیادت نے کور کمانڈرز کانفرنس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ کچھ مخصوص مگر محدود سیاسی عناصر، سوشل میڈیا اور میڈیا کے کچھ سگمنٹس کی طرف سے مداخلت کے غیر مصدقہ الزامات کے ساتھ پاکستان کی مسلح افواج کو بدنام کر رہے ہیں جو انتہائی قابل مذمت ہے۔بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ گڈ گورننس، معاشی بحالی، سیاسی استحکام اور عوامی فلاح و بہبود جیسے حقیقی مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے، ایسے مفاد پرست عناصر کی پوری توجہ اپنی ناکامیوں کوپس پشت ڈال کر سیاسی عدم استحکام اور غیر یقینی کی صورتحال پیدا کرنے پر مرکوز ہے۔کور کمانڈرز کانفرنس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ غیر آئینی اور بے بنیاد سیاسی بیان بازی اور جذباتی اشتعال انگیزی کا سہارا لینے کی بجائے ثبوت کے ساتھ مناسب قانونی عمل کی پیروی کی جائے اور عسکری قیادت کا اس بات پر یقین ہے کہ جمہوری استحکام ہی ملک کے لئے آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔مسلح افواج نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عسکری قیادت چیلنجز اور خطرات سے پوری طرح باخبر ہے اور پاکستان کے عوام کی حمایت کے ساتھ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو نبھانے کے لیے پرعزم ہے۔پاک فوج نے بعض مذموم عناصر کی جانب سے معاشرے میں مایوسی اور تقسیم ڈالنے کے لیے پھیلائی جانے والی منظم جھوٹی اور جعلی خبروں پر تشویش کا اظہا ر کیا۔مسلح افواج کی قیادت نے پاکستان کے قابل فخرعوام پر زور دیا کہ وہ مثبت اور متحد رہیں اور ملک کی تعمیر و ترقی میں دل و جان سے حصہ لیں۔کور کمانڈرز کانفرنس کا اعلامیہ اور اس کے مندرجات ذکر کرنے کا مقد صرف یہ ہے کہ ناچیز کافی عرصے سے سوشل میڈیا پر جھوٹے پراپیگنڈہ کے بارے میں عوام میں آگاہی پھیلانے کیلئے علم بلند کئے ہوئے ہے اور میرا یقین ہے کہ کچھ عناصر صرف سستی شہرت لینے کیلئے پاک فوج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں اور جب ان سے الزامات کے ثبوت مانگے جائیں تو کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہتے ہیں اور سنی سنائی باتوں اور سوشل میڈیا پر پھیلائے گئے پراپیگنڈے کو بس آگے بڑھانے میں پیش پیش ہوتے ہیں تا کہ دشمن کی سازشوں کو بڑھاوا دینے میں کردار ادا کر سکیں۔اس تمام تر پراپیگنڈے اور جھوٹے الزامات کے باوجود دوسری جانب جب ہم پاک فوج کے کردار کو دیکھتے ہیں تو حالیہ دنوں میں گوادر میں سیلاب اور بارشوں کی بدولت تباہی پھیلی ہوئی ہے اور جس میں درجنوں اموات ہوئیں، لوگ اپنی جمع پونجی سمیت گھر بار سے بھی محروم ہوئے اور ہم نے دیکھا کہ بے موسمی بارشوں کی بدولت ہونے والی اس تباہی کے دوران بھی ہماری پاک فوج کے جوان لوگوں کی مدد کرنے میں پیش پیش رہے۔اسی طرح حالیہ دنوں میں کے پی کے میں بے موسمی بارشوں اور برف باری کی بدولت ہونے والے نقصان کے دوران بھی یہ پاک فوج اور اس کے امدادی دستے ہی تھے جو لوگوں کی مدد کو سب سے پہلے پہنچے۔لیکن ہمارے سوشل میڈیا پر بیٹھے بدطینت عناصر  عوام کو پاک فوج کے اس کردار کے بارے میں نہیں بتائیں گے۔ کیوں کہ ایسا کرنے سے ان کے غیر ملکی آقا ناراض ہوتے ہیں۔
پاکستان میں کوئی الٹا کام ہو جائے اس میں خوامخواہ پاک فوج کا کردار گھسیڑنے کی کوشش کریں گے تا کہ خدانخواستہ لوگوں کے دلوں میں شک اور وسوسہ پیدا کر کے ایک بے یقینی کی فضا قائم کی جائے۔ یہ تو پاک فوج کی قیادت کا بڑا اچھا فیصلہ ہے کہ ایسے عناصر کو اب ڈھیل دینے کی بجائے ان سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ اگر ان عناصر کو بروقت لگام ڈالی گئی تو یقینا ملک میں بے یقینی کا خاتمہ بھی ہو گا اور ا سکے ساتھ ساتھ سیاسی استحکام بھی پیدا ہو گا جس کی اس وقت سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

مزیدخبریں