وزیراعظم نے یہ بات وزیراعلٰی ہاؤس کراچی میں پیپلزپارٹی حیدرآباد ڈویژن ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت اداروں میں تصادم نہیں ہونے دے گی، تاہم اداروں میں تصادم ہوا تو سب کچھ ختم ہوجائے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ حیدرآباد کی ضلعی حیثیت ختم کرنا غلط فیصلہ تھا، جسے دوبارہ ضلع کا درجہ دیا جائے گا۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ صوبہ سندھ میں کئی میگا پروجیکٹ جاری ہیں، جلد تین پاور پلانٹس کا افتتاح کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئین کی بحالی بے نظیر بھٹو شہید کے خواب کی تعبیر ہے، بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ شاہین اور غوری میزائل کے کامیاب تجربے پر انہوں نے کہا کہ یہ دونوں میزائل ملکی دفاع میں اہم حیثیت رکھتے ہیں، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کے مطابق بجٹ کی تیاری بھی ایک چیلنج ہے، تاہم یہ چیلنج قبول کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ سے ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔ وفاقی بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کی کوشش کریں گے۔ سید یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ سردار عطاءاللہ مینگل سے ہونے والی ملاقات مفید رہی، اُن کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔ ناراض بلوچ رہنماؤں کو مذاکرات کی میز پر لائیں گے۔ اس سے قبل وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر زرداری نے رضا کارانہ طور پر اختیارات پارلیمنٹ کے حوالے کیے، کالاباغ ڈیم، این ایف سی ایوارڈ سمیت تمام مسائل حل کرنے پر صدر زرداری کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال سندھ حکومت پچاس ہزار ایکٹر زمین غریب عورتوں میں تقسیم کرے گی اور پارٹی کارکنوں کے مطالبات حل کیے جائیں گے۔