لیے پندرہ دن کی مدت دی گئی ہے جس کے بعد
جلد از جلد اس کام کو مکمل کیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں سینیٹر ہارون اختر خان نے کہا کہ جو کھلاڑی میچ فکسنگ میں ملوث پائے گئے ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی تاہم قومی کرکٹ ٹیم کی ٹوینٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں مصروفیت کی وجہ سے وہ ایسا کوئی بیان نہیں دینا چاہتے جس سے کھلاڑیوں کا مورال کم ہو۔ اگر ضرورت پڑی تو میچ فکسنگ کے حوالے سے آئی سی سی کے انٹی کرپشن یونٹ سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔