لوڈشیڈنگ میں خاطر خواہ کمی آئی جبکہ توانائی کانفرنس میں کیے جانے والے فیصلوں کے باعث ٹیکسٹائل انڈسڑی میں صفر جبکہ دیگرصعنتوں اور گھریلو صارفین کیلئے
لوڈشیڈنگ نصف کردی گئی ہے۔ راجہ پرویز اشرف کا کہناتھا کہ گزشتہ سال لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی ڈیڈ لائن درست دی تھی مگر دہشت گردی اور رینٹل پاور منصوبوں کے خلاف ہونے والے پراپیگنڈے کے باعث یہ کام نہ ہو سکا۔
وفاقی وزیرپانی وبجلی نے کہا کالا باغ ڈیم گزشتہ پچاس سال کے دوران تعمیر نہیں کیا جاسکا۔ دیا میر بھاشا ڈیم پر اب کام شروع کیا گیا ہے جسے مکمل ہونے کیلئے آٹھ سال درکار ہوں گے۔ کوئلے سے بجلی آئندہ تین سال میں پیدا ہوگی جبکہ اس وقت انکے پاس واحد متبادل ذریعہ ہائیڈروپاور جنریشن ہے۔ ان کا کہناتھا کہ شمسی توانائی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کیلئے حکومت اس سے متعلقہ سامان کی تیاری پرانکم ٹیکس میں چھوٹ دے گی۔ ایک سوال کے جواب میں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ہر کارکن بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کا انجام دیکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف نہ صرف وطن واپس آکر سیاست کریں بلکہ عدالتوں کا بھی سامنا کریں۔