لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے مشیرسردار ذوالفقارعلی کھوسہ نے کہا کہ انہوں نے ڈاکٹرز کی تمام تنظیموں سے الگ، الگ مذاکرات کئے، اس کے بعد سفارشات مرتب کرکے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو پیش کیں جنہوں نے فوری طور پر پیکج کی منظوری دے دی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ طے شدہ پیکج کے مطابق ہاؤس آفیسرز کی تنخواہ میں چھ ہزار روپے ماہوار، پوسٹ گرایجویٹ ڈاکٹرز کی تنخواہوں میں بیس ہزار روپے، میڈیکل آفیسرز اورڈینٹل سرجنزکی تنخواہ میں پندرہ ہزار روپے اور گریڈ اٹھارہ ،انیس اور بیس کے ڈاکٹرز کی تنخواہوں میں دس، دس ہزار روپے ماہوار اضافہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے مشیر کا کہنا تھا کہ گریڈ سترہ کے میڈیکل آفیسرز کی تنخواہ میں تین ہزار تین سو ستر روپے اضافی الاؤنس دیا جائے گا۔
سردارذوالفقارکھوسہ کا کہنا تھا کہ پیرامیڈیکس کے لئے سینتیس کروڑ ساٹھ لاکھ جبکہ نرسوں کو پے پروٹیکشن کی مد میں تئیس کروڑ نوے لاکھ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے تو ڈٓاکٹرز کے مطالبات مان کر اپنی حیثیت سے بڑھ کر ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے اب ڈاکٹرز کو بھی چاہیے کہ وہ اپنی ڈیوٹیاں محنت ، ذمہ داری اورنیک نیتی سے سرانجام دیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت گریڈ بیس میں سات سو سے زائد ڈاکٹرز ہیں، انہیں ایک ساتھ اگلے گریڈ میں ترقی دینا ممکن نہیں۔
سردارذوالفقارکھوسہ کا کہنا تھا کہ پیرامیڈیکس کے لئے سینتیس کروڑ ساٹھ لاکھ جبکہ نرسوں کو پے پروٹیکشن کی مد میں تئیس کروڑ نوے لاکھ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے تو ڈٓاکٹرز کے مطالبات مان کر اپنی حیثیت سے بڑھ کر ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے اب ڈاکٹرز کو بھی چاہیے کہ وہ اپنی ڈیوٹیاں محنت ، ذمہ داری اورنیک نیتی سے سرانجام دیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت گریڈ بیس میں سات سو سے زائد ڈاکٹرز ہیں، انہیں ایک ساتھ اگلے گریڈ میں ترقی دینا ممکن نہیں۔