اسامہ کی نئی ویڈیوز نے کئی سوالات کو جنم دےدیا، تصاویر جاری کرنے سے انکار پر کیوں جاری ہوئیں: عالمی میڈیا

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک+ این این آئی) غیر ملکی میڈیا نے کہا ہے امریکہ کی جانب سے اسامہ بن لادن کے کمپاﺅنڈ سے ملنے والی ویڈیوز نے کئی نئے سوالات کو جنم دیا ہے امریکی صدر بارک اوباما نے اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے ثبوت کے طور پر ان کی زندہ یا مردہ تصاویر جاری کرنے سے صاف انکار کر دیا تھا لیکن امریکی وزارت دفاع نے بن لادن کے پانچ ویڈیو جاری کیے ہیں۔ ان فلموں کو غور سے دیکھنے کے بعد سوال زیادہ اٹھتے ہیں اور جواب کم ملتے ہیں۔ بن لادن کے بارے میں عام خیال ہے وہ اپنے امیج کا کافی خیال رکھتے تھے اور ہمیشہ کنٹرول میں نظر آنا چاہتے تھے۔ اس ویڈیو میں وہ جس پوشاک میں نظر آتے ہیں وہ اس تاثر کے برعکس ہے۔دوسرا سوال یہ اٹھتا ہے کہ آڈیو کو مٹا کیوں دیا گیا؟ اس کا خاطر خواہ جواب نہیں ملتا۔ یہاں یہ بتانا ضروری ہے کے میڈیا کو ریلیز کیے گئے ویڈیو کو امریکی اہلکاروں نے ایڈٹ کر کے پیش کیا ہے۔ اب یہ صرف قیاس کرنے کے مانند ہوگا ایڈٹ کئے گئے ویڈیو میں کیا تھا؟تیسرا اہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کے ان فلموں میں سے ایک میں وہ پچھلے سال اکتوبر میں امریکہ کے خلاف پیغام جاری کیوں کر رہے تھے؟ اس وقت ایسا کیا ہوا تھا کے بن لادن کو پیغام ریکارڈ کرنے کی ضرورت پڑی۔ دوسری بات یہ اگر انہوں نے ویڈیو ریکارڈ کر لی تھی تو پھر اسے ریلیز کیوں نہیں کیا۔ ایک اور سوال جو پوری دنیا کو پریشان کر رہا ہے اسامہ نے 2007ءکے بعد کوئی ویڈیو پیغام جاری نہیں کیا ان کے سارے پیغام آڈیو مےں ہوتے تھے تو گذشتہ سال انہیں ویڈیو ریکارڈنگ کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟
عالمی میڈیا

ای پیپر دی نیشن