نئی دہلی (ایجنسیاں) امریکہ اور بھارت نے پاکستان سے ”ڈومور“ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین دہشت گردی کے لئے استعمال نہ ہونے دے۔ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ اور حافظ سعید کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ افغانستان میں امن و استحکام کےلئے پاکستان سے محفوظ ٹھکانوں کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے اپنے بھارتی ہم منصب ایس ایم کرشنا سے ملاقات کی جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہلےری کلنٹن نے کہاکہ پاکستان کو دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مزید اقدامات کرنا ہوں گے اور اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ختم کرنا ہوگا۔ امریکہ افغانستان اور اتحادیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے دہشت گردوں کا پیچھا کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ حافظ سعید ممبئی حملوں میں ملوث ہیں اور ان کی گرفتاری کےلئے امریکہ نے 10 ملین ڈالر کا انعام مقرر کر رکھا ہے جو امریکہ کی سنجیدگی اور بھارتی عوام سے یکجہتی کا اظہار ہے۔ پاکستان کو ممبئی حملوں میں ملوث ملزموں کو کٹہرے میں لانا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین ملک کے اندر یا باہر دہشت گردی کے مقاصد کےلئے استعمال نہ ہونے کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے 30 ہزار سے زائد لوگوں نے جانوں کی قربانیاں دی ہیں اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا تاہم اسے اس مقصد کے لئے ٹھوس کوششیں کرنا ہوں گی۔ پاکستان میں موجود دہشت گرد پاکستانیوں کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں خود پاکستان کے مفاد میں ہیں تاکہ پاکستانی شہری خود آزادانہ طور پر باہر نکل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی سرزمین سے سرگرم ان دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کرنے کا پابند ہے جن سے امریکہ یا افغانستان یا وہاں موجود امریکہ کے اتحادیوں کو براہ راست خطرہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت ایران سے تیل کی خریداری کم کرے تاکہ اس پر اپنا جوہری پروگرام ترک کرنے کے لیے دباﺅ قائم رکھا جاسکے۔ پاکستان اور بھارت بات چیت کا عمل جاری رکھیں امریکہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکراتی عمل کا حامی ہے۔ اس موقع پر بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہاکہ پاکستان دہشت گردوں کے خاتمے کےلئے مزید اقدامات کرے اور ممبئی حملے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ امریکہ حافظ سعید کے معاملے پر واضح پالیسی اختیار کرے، دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی جانب سے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے اور دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کرنا خطے میں امن و استحکام اور بالخصوص افغانستان میں قیام امن کےلئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ کابل میں خودکش حملوں کے بعد پاکستان میں محفوظ پناہ گاہوں کے خاتمے کی ضرورت میں اضافہ ہوا ہے۔ ایس ایم کرشنا نے کہا کہ ہماری توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ایران ایک بہت اہم ملک ہے لیکن ہمیں خطے میں سکیورٹی اور استحکام کی صورتحال کو بھی مد نظر رکھنا ہے۔ ہم اس مسئلہ کے پرامن حل کے حق میں ہیں۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق ہلیری کلنٹن نے کہا کہ دہشت گردی روکنے کیلئے امریکہ اور بھارت کو تعاون بڑھانا ہوگا۔ ایس ایم کرشنا نے کہا کہ کابل میں حالیہ دھماکے پڑوسی ملک میں دہشت گردوں کے ٹھکانے سے ہوئے۔ این این آئی کے مطابق امریکہ اور بھارت نے دہشت گردی سے نمٹنے اور سکیورٹی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔