حکومت پر ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام نہیں لگایا جا سکتا : شہباز شریف

لاہور(خصوصی رپورٹر)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ تھیلیسیمیا ایک خطرناک مرض ہے جس کی روک تھام کیلئے جتنی بھی کاوشیں اور وسائل فراہم کئے جائیں کم ہیں۔ تھیلیسیمیا کی روک تھام کیلئے کام کرنے والے دین اور دنیا دونوں کما رہے ہیں۔ تھیلیسیمیا پریوینشن پروگرام پنجاب کے 18 اضلاع میں کامیابی سے جاری ہے اور اس کا دائرہ پورے صوبے تک پھیلائیں گے۔ تھیلیسیمیا کی روک تھام کیلئے موثر آگاہی مہم کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کیلئے معاشرے کو تیار کرنا ہوگا۔ عوام کی آگاہی کیلئے علمائے کرام موثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں 2012 میں تھیلیسیمیا کی روک تھام کے حوالے سے قرارداد منظور ہوئی تھی اور اب اس مقصد کیلئے ماہرین کی مشاورت سے ضروری قانون سازی کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں تھیلیسیمیا سے آگاہی کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ تھیلیسیمیا کے عالمی دن کے موقع پر تقریب کا انعقاد انتہائی فائدہ مند ہے اور میں منتظمین کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے تقریب میں موجود مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق کو ہدایت کی کہ ماہرین کی مشاورت سے تھیلیسیمیا کی روک تھام کے حوالے سے 2 ہفتے کے اندر جامع سفارشات مرتب کرکے پیش کی جائیں جن کی روشنی میں ضروری قانون سازی کی جائے گی۔ مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت نے اپنے گزشتہ 5 سالہ دور حکومت اور اس سال صحت کے شعبہ کی ترقی کیلئے اتنے زیادہ وسائل مہیا کئے  ہیںجس کی صوبے کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی لیکن اس کے باوجود ہیلتھ کئیر سسٹم کی بہتری کے حوالے سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوئے۔ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ سابق دور آمریت میں پنجاب کے حکمرانوں نے سروسز ہسپتال سے ملحقہ تعمیر ہونے والی عمارت کے لئے  بھارت سے کروڑوں روپے کی گرینائٹ ٹائلیں منگوا کر لگوائیں جو اداروں کے کھوکھلا پن کا ثبوت ہے۔ پولیو کے حوالے سے پاکستان کی دنیا بھر میں بدنامی ہوئی ہے۔ اللہ کا شکر ہے کہ پنجاب میں سال 2014 کے دوران پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔اگرچہ پولیو پنجاب کا نہیں بلکہ پاکستان کا مسئلہ ہے لیکن ہمیں ملک کو پولیو سے پاک کرنے کیلئے اپنی کاوشوں کو مزید تیز کرنا تندرستی ہزار نعمت ہے۔ پنجاب حکومت ہیلتھ کئیر سسٹم کی بہتری اور صحت مند معاشرہ کی تشکیل کیلئے ہرممکن اقدامات کر رہی ہے۔ عوام کو معیاری اور جدید طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے جو کچھ ممکن ہے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی ہمارا ایسا برادر اسلامی ملک ہے جس کی حکومت اور عوام نے بدترین سیلاب کے دوران اپنے پاکستانی بھائیوں کی بھرپور مدد کی۔ مظفرگڑھ میں ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے ترکی کی حکومت اور عوام نے سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنایا ہے جس کا افتتاح 21 جون کو کر دیا جائے گا۔ اداروں کے کھوکھلا پن اور بے حسی نے ہمیں تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ اب اس سوچ سے نکلنا ہوگا۔ پاکستان کی تقدیر بدلنے کا آج موقع ہے۔ محنت، دیانت اور امانت کو شعار بنا کر ملک و قوم کی تقدیر سنواراورتاریخ کا دھارا موڑ سکتے ہیں۔ کام مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال 11 مئی کو پاکستان میں عام انتخابات ہوئے تھے اور 11 مئی ایک بار پھر آنے کو ہے اور گزشتہ پانچ برسوں کی طرح اس ایک سال کے دوران بھی کوئی پنجاب حکومت کی کرپشن کا ایک کیس بھی سامنے نہیں لا سکا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پنجاب میں تمام ترقیاتی منصوبے شفاف طریقے سے مکمل کئے جا رہے ہیں۔ مسلم لیگ(ن) کی حکومت پر ایک برس کے دوران ایک دھیلے کی بھی کرپشن کا الزام نہیں لگایا جاسکا۔امیرالدین میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر انجم حبیب بوہرہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ شہباز کی خداداد صلاحیتوں کی بدولت پنجاب ترقی و خوشحالی کی بلندیوں سے ہمکنار ہوا ہے۔پروفیسر شمسہ رحمن نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں پنجاب کو تھیلیسیمیا کے مرض سے پاک کرکے رہیں گے۔ تھیلیسیمیا کی تشخیص کیلئے ڈی این اے لیب بھی قائم کی گئی ہے جہاں عوام کو مفت تشخیصی سہولیات حاصل ہیں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخی، تہذیبی اور ثقافتی تعلقات قائم ہیں۔ ایران کے تعاون سے لاہور میں جدید ترین سلاٹر ہائوس قائم کیا گیا ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف 11 مئی کو ایران کے دورے پر جا رہے ہیں۔ وزیراعظم کے دورہ ایران سے دونوں ملکوں کے مابین معاشی، تجارتی، ثقافتی اور دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ یہ بات انہوں نے گذشتہ روز ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان کے گورنر علی اوست ہاشمی  سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ شہباز شریف نے ایرانی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان اور پنجاب کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ دونوں صوبوں کے حکام مل کر قابل عمل منصوبوں کا جائزہ لیں تاکہ دو طرفہ تعاون کو بڑھانے میں پیشرفت کی جاسکے۔ ایرانی صوبہ کے گورنر کی جانب سے مختلف منصوبوں میں تعاون کی پیشکش خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو توانائی کی کمی کے سنگین مسئلے کا سامنا ہے۔مسلم لیگ (ن) کی حکومت توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کل جنوبی ایشیا کے سب سے بڑے سولر پارک میں 100میگاواٹ سولرپاور منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں۔ ساہیوال میں چین کے تعاون سے 1320 میگاواٹ کے کول پاور پلانٹس کا سنگ بنیاد بھی اسی ماہ رکھا جائے گا۔ گورنر سیستان بلوچستان نے وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کو ایران کے دورے کی دعوت بھی دی۔وزیراعلیٰ نے دور ایران کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلی فرصت میں تہران آئیں گے۔علاوہ ازیں  شہبازشریف سے گذشتہ روز سبکدوش ہونے والی امریکی قونصل جنرل نینا ماریہ فائٹ اور نئے قونصل جنرل زچرے ہارکین رائڈرنے ملاقات کی۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اوردوطرفہ تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نینا ماریہ فائٹ نے اپنی سفارتی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائی ہیں۔امریکہ کے نئے قونصل جنرل کو لاہور تعیناتی پر خوش آمدید کہتے ہیں۔نینا ماریہ فائٹ نے کہا کہ پاکستان بالخصوص لاہور سے خوشگوار یادیں لے کر جارہی ہوں۔

ای پیپر دی نیشن