شمالی وزیرستان /اسلام آباد (ایجنسیاں+سٹاف رپورٹر ) شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول دھماکے میں 9 اہلکار جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، فورسز کی جانب سے گن شپ ہیلی کاپٹرز کی مدد سے شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر شیلنگ کی گئی تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ دھماکے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔ آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ شمالی وزیرستان کی تحصیل میران شاہ میں غلام خان روڈ پر شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کے قافلے کو سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم کی مدد سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 4 اہلکار موقع پر ہی جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے، دھماکے میں جاں بحق اور زخمی اہلکاروں کو سی ایم ایچ میران شاہ اور بنوں کے ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا تھا کہ 5مزید اہلکار راستے میں دم توڑ گئے۔ دھماکے سے فورسز کا ٹرک مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ رائٹرز کے مطابق بم فوجی ٹرک میں نصب تھا۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے میران شاہ دھماکے میں سکیورٹی اہلکاروں کے جاں بحق ہونے پر اظہار مذمت کیا ہے۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے آئی جی ایف سی کو ٹیلی فون کر کے واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ دوسری جانب جنوبی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے سکیورٹی اہلکار جاں بحق ہو گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کا واقعہ جمعرات کی دوپہر 12 بجکر 20 منٹ پر پیش آیا۔علاوہ ازیں شمالی وزیرستان میں آج صبح 6 بجے سے غیرمعینہ مدت تک کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق کرفیو کی خلاف ورزی پر گولی مارنے کا حکم دیا گیا ہے۔ داخلی و خارجی راستے سیل کر دئیے گئے ہیں۔