اگرچہ جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس نصف گھنٹہ کی تاخیر سے شروع ہوا لیکن وزیر اعظم محمد نواز شریف کی ’’آمد آمد ‘‘ کا طبل بجنے کی وجہ سے ایوان میں حکومتی ارکان کی بھر پور حاضری تھی لیکن وزیر اعظم پروگرام کے باوجود ایوان میں نہ آئے حکومتی ارکان کی ’’مایوسی ‘‘ دیکھی نہیں جا سکتی تھی ان کی نظریں وزیر اعظم چیمبر کی جانب راہداری پر لگی ہوئی تھیں ۔ معلوم ہوا ہے وزیر اعظم کے سپیچ رائٹر نے تقریر بھی تیا رکی تھی جس کے کچھ حصے الیکٹرانک میڈیا پر آگئے ۔ جمعرات کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تقریر کی وجہ سے ایوان میں ان کے اور خواجہ سعد رفیق کے درمیا ن میچ ہو گیا خواجہ سعد رفیق نے مدلل اور متوان تقریر کرکے میچ جیت لیا ان کا پلڑہ بھاری رہا جس پز عمران خان کو یہ کہنا پڑا کہ خواجہ سعد رفیق اور سپیکر سردار ایاز صادق کے درمیان ’’میچ‘‘ فکس تھا سپیکر نے انہیں خواجہ سعد رفیق کی تقریر کا جواب دینے کی اجازت ہی نہیں دی جمعرات کو وزیر خواجہ سعد رفیق نے جمہوری نظام اور جمہوریت کی استحکام کے لئے پر جوش خطاب کر کے حکومت اور اپوزیشن کے ارکان سے خوب داد سمیٹی، اجلاس ختم ہوتے ہی پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان انہیں گلے لگا کر مبارکباد دیتے رہے۔