جوڈیشل کمشن کی کارروائی آگے بڑھنے سے حکمرانوں کے چہرے زرد پڑ رہے ہیں: سراج الحق

لاہور+ گوجرانوالہ+ شیخوپورہ (خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ پی کے 95 میں جماعت اسلامی کی شاندار کامیابی کے بعد سینیٹر زاہد خان اگر واقعی پشتون ہیں تو اپنے اعلان کے مطابق سیاست چھوڑ دیں۔ الطاف حسین ہر صبح توبہ کرتے اور  شام  کو توڑدیتے ہیں۔ قومی اداروں کے بارے میں اگر ایم کیو ایم کا موقف وہ نہیں جو الطاف حسین بیان کرتے ہیں تو ایم کیوایم کو الطاف حسین سے لاتعلقی کا اعلان کرنا چاہئے۔ زرداری اور ذوالفقار مرزا کی لڑائی ان کے گھر کا مسئلہ ہے جس پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتا۔ جیسے جیسے جوڈیشل کمشن کی کارروائی آگے بڑھ رہی ہے حکمرانوں کے چہرے زرد پڑتے جارہے ہیں جس سے ثابت ہوتاہے کہ دال میں کچھ کالانہیں بلکہ پوری دال ہی کالی ہے۔ عوام کا انتخابی رویہ بدلنے کے لیے ضروری ہے کہ الیکشن کمشن انتخابات کو بااعتماد بنائے۔ جامعہ عربیہ گوجرانوالہ میں تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے  سراج الحق نے کہاکہ صوبوں کو حقوق ملنے چاہئیں اگر خیبر پی کے کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک صوبے کے حقوق کے لیے اسلام آباد میں دھرنا دیتے ہیں تو میں بھی ان کے ساتھ بیٹھوں گا۔ حکومت کو چاہیے کہ تمام وسائل کا رخ مرکز کی طرف کرنے کی بجائے صوبوں کو بھی انکا حصہ ادا کرے۔ انہوں  نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں کے پاس عوامی فلاح کا کوئی منصوبہ ہے نہ ایجنڈا۔ نوازشریف چوتھی بار حکمران بنے  مگر ان کے پاس بھی وہی روایتی حیلے بہانے ہیں اور لوگ صرف انکی آنیاں جانیاں دیکھ دیکھ کر پریشان ہوتے ہیں۔ دریں اثنا سینیٹر سر اج الحق نے شیخوپورہ میں اسلامی نظامت تعلیم کے تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ پی کے 95 میں خواتین کے ووٹ نہ ڈالنے کے بارے میں سیاسی جماعتوں میں کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا ۔ جماعت اسلامی کی خواتین ممبران قومی و صوبائی اسمبلی نے حلقہ میں باقاعدہ انتخابی مہم چلائی، سازشی عناصر جماعت اسلامی کیخلاف  پراپیگنڈہ  کر رہے ہیں کہ ہم عورتوں کے ووٹ ڈالنے کے مخالف ہیں۔ حکومت  ووٹ نہ دینے کے ٹرینڈ کو روکنے کے لیے اسے باقاعدہ جرم قرار دے۔ پی کے 95 میں خواتین کے ووٹ نہ ڈالنے کی وجہ یہاں کا علاقائی کلچر ہے۔ انہوں نے کہاکہ حلقہ این اے 125 کی دال میں کچھ تو کالا ہے اگر معاملات صاف ہوتے تو الیکشن ٹریبونل دوبارہ الیکشن کا حکم نہ دیتا ۔ حکومت جس چارپائی پر بیٹھی ہے، اسکا ایک پایہ ٹوٹ چکا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومتی ادارے کہتے ہیںکہ ملک میں تخریبی سرگرمیوں میں ’’را ‘‘اور’’ موساد ‘‘ کا ہاتھ ہے انہیں یہ بھی بتاناچاہیے کہ ان ہاتھوں کو توڑنا اور دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانا کس کی ذمہ داری ہے؟ مردان سے نامہ نگار کے مطابق سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ دیر کے ضمنی انتخاب میں جماعت اسلامی کی کامیابی سہ فریقی اتحاد کی شکست ہے۔ ضمنی انتخاب کی طرح بلدیاتی انتخابات میں بھی کلین سویپ کریں گے۔ خیبر پی کے کی طرح دوسرے صوبوں میں بھی بلدیاتی انتخابات ہونے چاہئے، نئے بلدیاتی نظام سے عوام حقیقی معنوں میں بااختیار بن جائینگے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...