نئی دہلی (صباح نیوز) بھارتی فوجی عدالت نے لداخ مےں چےنی سرحد کے قرےب تعےنات 226 فیلڈ رجمنٹ کے کمانڈنگ افسر، تےن مےجرز سمےت 15 فوجےوں کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی مکمل کر لی ہے۔ ان 15 اہلکاروں کو بھارتی آرمی اےکٹ کی سےکشن 37 کے تحت مجرم قرار دے دےا گےا ہے۔ بھارتی اخبار کے مطابق گےارہ مئی 2012 کو لےہ مےں چینی سرحد سے محض 25 کلو میٹر دور نیوما میں واقع ہندوستانی فوجی یونٹ میں افسروں اور جوانوں کے درمیان ہوئی جھڑپ ہوئی تھی۔میں یونٹ کے کمانڈنگ افسر سمیت فوج کے چار جوان زخمی ہوگئے تھے۔ ایک فوجی جوان نے میجر کی اہلیہ کے ساتھ بد تہذیبی کی جس پر میجر نے طیش میں آکر اہلکار کی پٹائی کر دی تھی۔ چنانچہ میجر نے زخمی اہلکار کو طبی امداد فراہم کرنے کی اجازت نہیں دی جس پر اس کے ساتھی برہم ہوئے اور انہوں نے اس پر اعتراض کیا۔ فوجی اہلکاروں نے اس واقعہ پر اپنے افسران کے ساتھ نہ صرف دو دو ہاتھ کئے بلکہ احتجاج کے بطور اسلحہ اور گولہ بارودد کی کچھ مقدار بھی اپنی تحویل میں لی۔ ابتدائی طور پر طرفین کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور بعد میںنوبت ہاتھا پائی تک آ پہنچی تھی۔ ایک دوسرے کی شدید مار پیٹ بھی کی۔ جب یہ اطلاع مذکورہ فوجی یونٹ کے کمانڈنگ آفیسر کرنل پی کادم تک پہنچی جو موقع واردارت پر پہنچ گئے جہاں انہوں نے استفسار کیا۔ مذکورہ میجر کے ساتھ مزید 5 افسران وہاں موجود تھے جو کمانڈنگ آفیسر کے لہجے سے برہم ہوئے اور انہوں نے کرنل کو شدید مارا پیٹا تھا۔ فوجی اہلکاروں نے جب کرنل کی پٹائی کرتے ہوئے افسران کو دیکھا تو وہ مشتعل ہوئے اور انہوں نے جس آفیسر کو بھی دیکھا لاٹھیوں سے ان کی ہڈی پسلی ایک کی اور کیمپ میں اودھم مچا دی۔ 2 میجر نزدیکی کیمپ میں پائے گئے جن کی وہیں پر زبردست پٹائی کی گئی واقعے پر حکام نے انکوائری کا حکام دےا تھا گزشتہ فوجی عدالت نے 15 فوجےوں کو مجرم قرار دے دےا ہے۔
کورٹ مارشل