سرینگر(اے این این+ کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہونے والے تینوں مجاہدین کو سپرد خاک کردیا گیا، نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔اس دوران مختلف مقامات پر تشدد بھڑک اٹھا، وادی میں مکمل ہڑتال کی گئی، مشتعل مظاہرین کا بھارتی فورسز پر پتھراو¿،آنسو گیس اور لاٹھی چارج سے44افراد زخمی ہو گئے، جبکہ متعدد کو گرفتار کر کے وادی میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقہ پنجگام میں گزشتہ شب بھارتی فورسز سے جھڑپ میں شہید ہونیوالے، حزب المجاہدین کے دو اور لشکر طیبہ کے کو سپرد خاک کردیا گیا، نماز جنازہ کے بعد مختلف علاقوں میں تشدد بھڑک اٹھا اور لوگوں نے بھارت کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔ پلوامہ کے گاو¿ں ٹہاب مےں قابض فورسز اور نوجوانوں کے مابےن دن بھر جھڑپےں ہوتی رہیں جن مےں 44 افراد زخمی ہوگئے۔ پلوامہ ضلع میں مکمل ہڑتال رہی جبکہ ریل سروس بھی بند رہی۔ اس دوران مختلف مقامات پر مظاہرین نے بھارت مخالف اور آزادی کے حق مےں زبردست نعرے بازی کی جس کے بعد ہزاروںلوگوں نے نماز جنازہ مےں شرکت کی۔ عےنی شاہدےن نے بتاےا کہ جوں ہی نمازہ جنازہ پڑھائی گئی تو چند کچھ مجاہدین ےہاں اچانک نمودار ہوئے اور انہوںنے ہوائی فائرنگ کی اور پھر چلے گئے۔ اسکے بعدنوجوانوں نے اےک بار پھر زبر دست احتجاجی مظاہرے کئے اور مشتعل نوجوانوںنے ٹہاب مےں قائم سی آر پی اےف کے اےک کےمپ پر بھی بے تحاشا پتھراو¿ کیا۔ ادھر مقبوضہ کشمےر کی حرےت پسند قےادت سےد علی گیلانی ، میرواعظ مولوی عمر فاروق ، محمد یاسین ملک، شبےر احمد شاہ ، آسےہ اندرابی اور نعےم احمد خان نے مقبوضہ کشمےر مےں بھارتی فوجےوں کی کالونےاں بنانے کے منصوبے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کےا ہے کہ ہم کشمےر کو دوسرا فلسطےن نہےں بننے دےں گے ۔ متنازعہ رےاست مےں بھارتی فوجےوں کو مستقل بسانے کے منصوبے پر پاکستان اقوام متحدہ سے رجوع کرے ۔ کشمےری رہنماوں نے نے وادی کشمیر میں فوجی کالونیوں کے قیام سے متعلق اطلاعات پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے کسی بھی منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ میڈیا کے مطابق کٹھ پتلی ریاستی حکومت نے وادی میں فوجی کالونیوں کے قیام کو ہری جھنڈی دکھاتے ہوئے سرینگر اور بڈگام کے کمشنروں کو ان کے لیے درکار اراضی کی نشاندہی کا حکم دے دیا ہے۔ حرےت کانفرنس ”گ“ کے چےئرمےن سےد علی گیلانی نے کشمیر میں فوجی کالونیاں قائم کرنے کو کشمیری قوم کی گردن پر تلوار رکھنے کے مترادف منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نازک موقع پر قوم نے کوئی غفلت برتی ، تو یہ ہمارے وجود ، شناخت اور تحریک آزادی کے لیے آخری کیل ثابت ہوگی ایک کھلی جارحیت اور غنڈہ گردی ہے دختران ملت کی سربراہ آسےہ اندرابی نے بےان مےں مطالبہ کےا ہے کہ متنازعہ رےاست مےں بھارتی فوجےوں کو مستقل بسانے کے منصوبے پر پاکستان اقوام متحدہ سے رجوع کرے۔ محمد یاسین ملک جو دہلی میں زیر علاج ہیں نے پنڈتوں ،فوجیوں اور بے گھر غیر ریاستی باشندوں کیلئے نوآبادیاتی طرز کی علیحدہ کالونیوں اور بستیوں کی تعمیر کو اسرائیلی طرز کی فسطائی سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے کشمیری اس مکروہ عمل کے خلاف سینہ سپر ہوکر مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔ شبےر شاہ نے کہا کہ ایسی کوئی بھی کوشش ریاستی عوام کے لئے ناقابل قبول ہے۔ دریں اثناءحریت کانفرنس (ع)کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق نے ایک غیر معمولی اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ ہفتہ شہادت کے پروگراموں میں اس سال عوام الناس کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانے اور خصوصاً 21مئی کے مزار شہداءعیدگاہ پر جلسہ عام کو تاریخی نوعیت کا بنانے کےلئے تمام ضلعی اور تحصیل صدرمقامات سے عوامی مجلس عمل کے ضلعی عہدیداران کارکنوں کے ہمراہ مزار شہداءعیدگاہ کا رخ کریں گے۔ مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت اور مزاحمتی خیمے کو دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے۔ میرواعظ نے کشمیری پنڈتوںکو کشمیری سماج کا اٹوٹ حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ان کی گھر واپسی کا خیر مقدم کیا ہے تاہم ان کیلئے الگ کالونیوں کا قیام یہاں کی روایتی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ماحول کو حد درجہ متاثر کرسکتا ہے۔
مقبوضہ کشمیر