لاہور (معین اظہر سے) پنجاب حکومت کی طرف سے 2011ءکی خانہ شماری کے بقایا فنڈز واپس نہ کرنے پر وفاقی وزارت شماریات نے نئی مردم شماری نہ کروانے کی دھمکی دیدی ہے۔ حبیب اللہ خان رکن مردم شماری اینڈ سروے کی جانب سے حکومت پنجاب کو خط لکھا گیا ہے کہ 30 اپریل اور 10 نومبر 2015ءکو پنجاب حکومت کوخانہ شماری کے بقایا فنڈ واپس کرنے کی درخواست دی گئی تھی، یہ ابھی تک واپس نہیں کئے گئے۔ جب تک فنڈ واپس نہیں ہونگے نئی مردم شماری کیلئے کام شروع نہیں ہوسکتا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ خانہ شماری کیلئے 50 کروڑ 56 لاکھ 49 ہزار 880 روپے کے فنڈز جاری کئے گئے تھے جس میں سے تقریباً 2 کروڑ 35 لاکھ روپے کے فنڈ بچ گئے۔ بار بار درخواست کے باوجود یہ واپس نہیں کئے جارہے ہیں۔ پنجاب کے تمام ڈی سی اوزکی جانب سے جو تفصیل بچ جانیوالے فنڈ ز کی دی گئی ہے اسکے مطابق31 اضلاع کی جو رقم بقایا ہے اسکے مطابق اٹک کے 11 لاکھ، جہلم 3 لاکھ 50 ہزار، جہلم 11 لاکھ 28 ہزار، سرگودھا ایک لاکھ، بھکر 5 لاکھ، خوشاب 4 لاکھ 50 ہزار، میانوالی 1100، فیصل آباد 24 لاکھ، جھنگ 2500، چنیوٹ 23 لاکھ، ٹوبہ ٹیک سنگھ 9 لاکھ، گجرات 16 لاکھ، منڈی بہاﺅ الدین ایک لاکھ 50 ہزار، نارووال 10 لاکھ 50 ہزار، لاہور 16 لاکھ 60 ہزار، قصور 55 ہزار، شیخوپورہ 2 لاکھ، ننکانہ صاحب 19 لاکھ، اوکاڑہ 7 لاکھ 28 ہزار، ساہیوال 63 ہزار، وہاڑی 35 ہزار، ملتان 21 لاکھ 53 ہزار، لودھراں 6 لاکھ 50 ہزار، خانیوال 2 لاکھ، ڈی جی خان 10 لاکھ، لیہ ایک لاکھ 90 ہزار، مظفر گڑھ 11 لاکھ 50 ہزار ، بہاولپور ایک لاکھ، بہاولنگر کے 2 لاکھ، رحیم یار خان 15 لاکھ اور چولستان کے 2 لاکھ روپے بقایاہیں۔
حکومت پنجاب/ خط
پنجاب سے بقایا فنڈ نہ ملنے پر وفاقی وزارت نے مردم شماری نہ کرانے کی دھمکی دیدی
May 09, 2016