پاکستان اور امریکہ کے درمیان ایف 16 طیاروں کا ”رومانس“ ختم ہونے کے قریب

May 09, 2016

اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) امریکی قانون سازوں کی طرف سے مزید آٹھ ایف 16 طیاروں کی خریداری کیلئے فنڈز کی فراہمی سے انکار کے باعث پاکستان ا ور امریکہ کے درمیان ساڑھے تین دہائیوں سے جاری ایف سولہ طیاروں کا رومانس ختم ہونے کے قریب ہے۔ پاک فضائیہ کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ایف سولہ بے مثال طیارہ ہونے کے باوجود بھارت جیسے دشمن کے خلاف ملک کے فضائی دفاع کیلئے پہلے جیسا موثر نہیں رہا کیونکہ ایف سولہ سنگل انجن طیارہ ہے جبکہ اب پاکستان کو دو انجن والے ایسے لڑاکا طیارہ کی ضرورت ہے جو زیادہ ایندھن اور زیادہ ہتھیار لے کر دشمن ملک کے اندر دور تک اہداف کو نشانہ بنا سکے۔ اس ذریعے کے مطابق امریکی انتظامیہ نے خودپاکستان کو آٹھ عدد ایف 16 اور بعد ازاں مزید طیارے خریدنے پر اکسایا کیونکہ طیارہ بنانے والی امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن اب اس طیارے کے ایکسپورٹ آرڈرز پر ہی کام کر رہی ہے۔ امریکی فضائیہ ایف 16 کیلئے اسے مزید آرڈرز نہیں دے رہی۔ پاک فضائیہ کے ماہرین کی رائے تھی کہ اشد ضرورت نہ ہونے کے باوجود اگر جدید ماڈل کے ایف سولہ، امریکہ کے فارن ملٹری سیلز پروگرام کے تحت مل سکتے ہیں تو سودے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ امریکی قانون سازوں کی پیدا کردہ رکاوٹ نے پاکستانی پالیسی سازوں کیلئے نئے طیارے کے حصول کے بارے میں فیصلہ کرنے میں آسانی پیدا کر دی ہے۔ فوجی ہوابازی کے حلقوں کی متفقہ رائے ہے کہ بھارتی فضائیہ کی ساخت اور خصوصاً فرانس سے رافیل لڑاکا طیاروں کے حصول کے بعد پاکستان کیلئے ضروری ہو گیا ہے کہ وہ بھی اپنی فضائی فوج کی ہیئت ترکیبی پر نظر ثانی کرے۔ اس ذریعہ کے مطابق پاک فضائیہ بدلتی ضروریات کے مطابق پانچویں جنریشن یا کم از کم ساڑھے چوتھی جنریشن کے لڑاکا طیارے کے حصول پر نظریں جمائی بیٹھی ہے البتہ فضائی سرحدوں کی حفاظت اور حملہ آور ہونے کی استعداد میں خلا پورا کرنے کیلئے کم تعداد میں چوتھی جنریشن کے طیارے بھی حاصل کئے جا سکتے ہیں جن کیلئے چین اور روس بہترین آپشن ہیں۔ اس ذریعے کے مطابق ایف سولہ طیارہ کو عزت بھی پاکستان نے ہی بخشی۔ اس ذریعہ کے مطابق دشمن کی جارحیت کے خلاف ملک میں فضائی برتری قائم رکھنے کیلئے ایف 16 شاندار طیارہ ہے۔ اس میں نصب خصوصی پوڈز نے فاٹا میں دہشت گردوں کو نشانہ بنانے میں انتہائی موثر کردار ادا کیا، فاٹا کی جنگ اب تقریباً ختم ہے اور جے ایف تھنڈر بھی اس جنگ میں مہارت ثابت کر چکا ہے۔ جے ایف تھنڈر کی تیاری نے پاک فضائیہ کو فوجی ایوی ایشن کی صنعت میں عمدگی سے داخل کر دیا ہے۔ چین کی طرف سے پانچویں جنریشن کے طیارے جے۔ 20 کے پروٹو ٹائپ کی کامیاب تیاری نے پانچویں جنریشن کے طیارے کے حصول کے امکانات پیدا کر دیئے ہیں۔
ایف 16

مزیدخبریں