120 فیکٹریاں گیس پر منتقل، لیسکو کی ریکوری میں کمی، اووربلنگ شروع کردی

May 09, 2016

لاہور (ندیم بسرا) حکومت کی جانب سے انڈسٹری کوآر ایل این جی کی مکمل فراہمی کے بعد بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں بڑی صنعتیں گیس پر منتقل ہو گئیں ۔ صفر لائن لاسز اور 100 فیصد ریکوری والی انڈسٹری کا بجلی کے سسٹم سے آوٹ ہونے پر بجلی کی کمپنیوں کواپنا ٹارگٹ پورا کرنے کا غم ستانے لگا ۔جس پر کمپنیوں نے 100 فیصد ریکوری کا ٹارگٹ پورا کرنے کے لئے روایتی طریقوں کا استعمال کرنا شروع کردیا ہے جس کا بوجھ عام گھریلو صارف پر اووربلنگ کی صورت میں پڑرہا ہے۔ بتایا گیا ہے لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) میں 400 میگاواٹ استعمال کرنیوالی بڑی انڈسٹری نے بجلی لینا بند کر دی ہے اور 120 فیکٹریاں آر ایل این جی (گیس) پر منتقل ہوگئی ہیں۔ لیسکو افسران کا ماننا ہے انکے سسٹم سے انڈسٹری کا جانا ایسے ہے جیسے ”کماﺅ پتر“ کا گھر سے چلے جانا۔ اب تقریباً ماہانہ ڈھائی ارب روپے جبکہ سالانہ 30 ارب روپے کا نقصان لیسکو کو ہوگا۔ یہ فیکٹریاں تقریباً 170 ملین ماہانہ یونٹس استعمال کرتی تھیں۔ لیسکو کے اعلی حکام کا ماننا ہے لیسکو کے سسٹم سے بڑی فیکٹریاں آوٹ ہونے سے ریکوری میں کمی ہوگی جس سے ہوسکتا ہے، 100 فیصد ریکوری کا ٹارگٹ پورا نہ ہوسکے۔ ذرائع کا کہنا ہے ریکوری ٹارگٹ پورا کرنے کیلئے گھریلو صارفین کی ”شامت“ آئیگی انکو اووربلنگ کا سامنا کرنا پڑیگا جس سے صارفین کی نیندیں حرام ہو نگی۔ چیف ایگزیکٹو لیسکو قیصر زمان کی ہدایات ہیں کسی بھی علاقے میں اووربلنگ نہ کیا جائے اووربلنگ کی شکایات کے خلاف سخت ایکشن لیا جائیگا۔ لیسکو کے کسٹمر سروسز ڈائریکٹرمرزا خالدنے بتایا لیسکو کی ریکوری کی صورت حال تسلی بخش ہے یہ بات درست ہے، 350 سے 400 میگاواٹ بجلی استعمال کرنیوالی انڈسٹری اب آر این ایل جی پر منتقل ہو گئی ہے۔ ہمیں 2 ارب روپے سے زیادہ ریکوری ہوتی تھی اور بجلی چوری بھی صفرتھی۔ ان کا مزید کہنا تھا یہ تاثر درست نہیں اس ریکوری کا فرق ختم کرنے کیلئے ہم اوور بلنگ کریں گے۔
اووربلنگ

مزیدخبریں