مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرے جاری‘ فورسز سے جھڑپیں‘ مزید40 طلباءزخمی

May 09, 2017

سرینگر(اے این این+آن لائن ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور طلباءکی گرفتاریوں کیخلاف ہڑتال اور مظاہرے جاری ہیں۔ فورسز کے ساتھ ،جھڑپوں میں مزید 40طلباءجبکہ دو افسران سمیت متعدد اہلکار زخمی،قابض فورسز کی سکول کے صحن میں شیلنگ سے 20سے زائد طالبات بے ہوش ہو گئیں مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور پاکستان کے حق میں نعرے لگائے ۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے کولگام میں ملہ پورہ میر بازار قاضی گنڈ میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے شہریوں کی شہادتوں پر کیموہ اور ملحقہ دیہات میں ہڑتال رہی ۔ دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے ۔ ادھر ہندوارہ قصبہ میںطلباءاور پولیس کے درمیان شدید جھڑپوں میں 40سے زخمی ہوئے ان میں طالبات بھی شامل ہیں اس دوران سب ڈویژنل پولیس آفیسر اور ایس ایچ او سمیت متعدد پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ۔گرلز ہائر سکینڈری سکول میں زیر تعلیم طالبات نے الزام لگایا کہ فورسز نے بلا وجہ سکول کے صحن میں شےلنگ کی جس کے نتیجے میں ایک درجن کے قریب طالبات بے ہوش ہوگئیں اور انہیں اساتذہ نے اسپتال میں داخل کیا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ 12سے زائد طالبات پر آنسو گیس کی وجہ سے غشی طاری ہوئی تھی ۔کالج کے دو لیکچرار بھی پولیس تشدد سے زخمی ہوئے۔ اس حوالے سے پولیس نے بتایا کہ جو ں ہی ڈگری کالج کے طلبہ نے جلوس نکالا تو انہو ں نے اہلکارو ں پر پتھراو¿ کیا جس پر فورسز نے اشک آور گیس کے گولے داغے ۔اس دوران نےوہ پلوامہ مےں بھی فورسز اور طلبہ و طالبات کے مابےن جھڑپےں ہوئےں جبکہ پاہو پلوامہ مےں طلبہ نے مظاہرہ کےا مظاہرےن مےں طلبہ و طالبات شامل تھے ۔ادھر طلبہ تنظیم آل جموں وکشمیراسٹوڈنٹس یونین نے گرفتارطلباءکی رہائی اوردرج کیسوں کی واپسی کاپرزورمطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بارہمولہ کالج کے گرفتارنصف درجن طلبا کے بارے میں انکے والدین کوکوئی جانکاری نہیں ۔ انکے خلاف سنگین نوعیت کی دفعات کے تحت کیس بھی درج کئے جا چکے ہیں اگرفوری طورسبھی گرفتار طلبا کی رہائی عمل میں نہ لائی گئی اور ایف آئی آرواپس نہیں لئے گئے تو پوری وادی میں تحریک چلائےں گے۔دریں اثناءحریت قیادت نے عالمی برادری سے بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔دریں اثناءکل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ طلباءو طالبات کیخلاف بھارتی فورسز کی کارروائیاں اشتعال انگیزی کے مترادف ہیں، ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جائے۔مظالم کا یہ سلسلہ نہ رکا تو عوام کا شدید ردعمل آئیگا۔ایسی کارروائیوں سے تعلیمی ادارے میدان جنگ میں تبدیل ہو رہے ہیں۔بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلوا ڑ برداشت نہیں کرینگے۔علاوہ ازیں میر واعظ منزل سرینگر میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فارروق نے کہا ہے کہ 21مئی کو شہدائے حول کا 62واں یوم شہادت یوم تجدید عہد کے طور پر منایا جائیگا۔شہداءکے مشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا۔قابض حکمرانوں نے کشمیریوں کے حقوق سلب کر رکھے ہیں لیکن وہ ہمارے عزم کو نہیں توڑ سکتے۔ ادھر مفتی اعظم جموں و کشمیر مولانا مفتی محمد بشیر الدین نے سرینگر میں منعقدہ اہم اجلاس کے دوران کہا ہے کہ اس وقت ریاست کے عوام پر جو بے تحاشا ظلم و تشدد ہورہا ہے اسکو روکنے کے لئے بھارتی مسلمان آگے آئیں۔ پتھر کا جواب گولی نہیںبلکہ انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ کشمیریوں کی بات سنی جائے۔اس کا علاج ڈھونڈا جائے۔ اجلاس میں شامل مفتی محمد ناصر الاسلام نائب مفتی اعظم نے اپنے استقبالیہ خطبہ میں کہاکہ اس وقت کشمیر کی صورتحال غیر یقینی واقعات کی وجہ سے غیر مطمئن نظر آرہی ہے ۔ملک میں مسلمان طلبا کو اور مسلم تاجروں کو ستایا جارہا ہے اور ملک کی قیادت سرکاری سطح پر اور غیر سرکاری سطح پر حفاظت کرنے سے ناکام رہی ہے۔کبھیذبحہ گائے کا مسئلہ ہے کبھی سہ طلاق کا مسئلہ اٹھایا جارہا ہے۔اور مسلم خواتین کو اپنے مذہب کے بارے میں غلط فہمیاں پیدا کی جارہی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر

مزیدخبریں