لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہاہے کہ پانامہ سکینڈل میں کسی عالم دین یا دینی مدرسے کے طالب علم کا نام نہیں ،آف شور کمپنیاں ان لوگوں کی ہیں جو جدید تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہیں، انگریز کے غلاموں نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا، عدالتی فیصلے کے بعد نواز شریف کلیئر ثابت نہیں اس لئے وہ اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں، پاک افغان تعلقات میں بگاڑ دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں، دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، پاک افغان تعلقات کی کشیدگی کا فائدہ امریکہ اور بھارت کو ہے، حکومت ملی تو ہم یونیورسٹیوں اور کالجز کی طرح مدارس کیلئے بھی بجٹ مختص کرینگے۔ سوات بلوگرام میں ختم بخاری کی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ مسلمانوں کو فارمی مرغیاں بنانا چاہتا ہے۔ مغرب آزادی اظہار رائے کے نام پر ہماری شریف خواتین کے سروں سے دوپٹے اتار کرانہیں رسواکرناچاہتا ہے مغربی تہذیب کے مقابلے میں کھڑے ہونے کا وقت ہے، انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن خصوصاً سوات میں دینی مدارس کے طلبہ کو تنگ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے،دینی مدارس ہماری نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں ہم کسی صورت دینی مدارس کے طلبہ کو بے جا تنگ کرنے نہیں دینگے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اس ملک میں کوئی نیاقانون لانے کیلئے نہیں بلکہ اسی قانون کی بالادستی کیلئے سیاست کررہی ہے جس کیلئے پاکستان بنا تھا۔ ہم اس قانون و آئین پر عمل کرتے ہوئے اس ملک میں اسلامی و فلاحی معاشرہ قائم کریں گے۔
سراج الحق