گوجرانوالہ (فرحان میر سے+ نمائندہ خصوصی) نامزد چیئرمین ہیلتھ کمیٹی پنجاب کے ہاں گھریلو ملازمہ کائنات کی ہلاکت کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی جبکہ تین روز گزرنے کے باوجود پولیس جائے وقوعہ کا دورہ نہ کرسکی۔ دوسری طرف بااثر ایم ایل اے کے بیٹوں اور بہوئوں کی طرف سے بغیر پوسٹ مارٹم نعش کو گائوں لے جاکر دفنانے کی کوشش پر بھی پولیس ابھی تک کوئی کارروائی نہ کرسکی۔ لواحقین نے انصاف کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے اپیل کی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم ایس سول ہسپتال ڈاکٹر انور امان کا کہنا ہے کہ کائنات کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے جبکہ اسکی موت دم گھٹنے سے ہوئی مگر فرانزک رپورٹ آنے کے بعد ہی حتمی رپورٹ دیں گے۔ ذرائع کے مطابق ملزمان اپنے سیاسی اثرورسوخ کی وجہ سے مقدمہ کی تفتیش پر اثرانداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔ واقعہ کو تین روز گزرنے کے باوجود ملزمان نے تفتیشی افسران کو جائے وقوعہ کا معائنہ بھی نہیں کرنے دیا۔ خدشہ ہے جائے وقوعہ سے تمام شواہد بھی ضائع کردئیے گئے ہیں۔ دوسری طرف کائنات کی ہلاکت کے مقدمہ میں نامزد چیئرمین ہیلتھ کمیٹی پنجاب انکے بھائیوں اور بھابی نے عدالت سے 14 مئی تک عبوری ضمانت کروالیں۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شفیق عباس کی عدالت سے گھریلو ملازمہ کی ہلاکت کے مقدمہ میں نامزد چیئرمین ہیلتھ کمیٹی پنجاب کاشف اسماعیل گجر انکے بھائیوں آصف، طارق اور بھابھی نے 14 مئی تک عبوری ضمانتیں کروالی جبکہ انہوں نے ایس پی سول لائن کے پاس شامل تفتیش ہو کر اپنا بے گناہی کا بیان بھی ریکارڈ کروایا۔ یاد رہے تھانہ صدر پولیس نے دو روز قبل واپڈا ٹائون میں گھریلو ملازمہ کائنات کی ہلاکت پر لیگی ایم ایل اے اسماعیل گجر کے تین بیٹوں، بہو اور ایک نامعلوم خاتون کیخلاف قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔