انقرہ (آئی این پی) ترک صدر کے ترجمان ابراہیم قالن نے قرآن پاک میں تحریف (نعوذ باللہ) کے فرانسیسی مطالبے پر غم و غصے اور شدید ترین رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے یہ ہماری مقدس کتاب اور اللہ کی امانت ہے، یورپ اپنا قبلہ درست کرے ورنہ نتائج حوصلہ افزا نہ ہوں گے، مطالبہ کرنے والے اصل میں یہ 21ویں صدی کے کم عقل، وحشی اور ابو جہل ہیں، یہ دہشت گرد تنظیم داعش کا مغربی ویژن ہیں، فرانسیسی مطالبہ نسل پرستی اور اسلام دشمنی اور ہٹ دھرمی کا مظہر ہے۔ یہ لوگ اپنی حدود سے اچھی طرح تجاوز کر چکے ہیں، سابق فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی سمیت 300 افراد نے قرآن پاک کی شدت اور صیہونی دشمنی پر مبنی ہونے کے دعوے کے ساتھ کچھ آیات کو قرآن کریم سے خارج کرنے کا تقاضا کر دیا۔ صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ مقدس کتاب قرآن کریم قیامت تک اپنی اصلی حالت میں محفوظ رہے گی۔ فرانس سے 300 مصننفین اور سیاست دانوں کی طلب پر انقرہ نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ترکی کے نائب وزیر اعظم بکر بوزداع نے اپنے ٹویٹر پیج سے فرانسیسی مصنفین اور سیاست دانوں کو کہا اصل میں یہ 21 صدی کے کم عقل، وحشی اور ابو جہل ہیں۔ یہ دہشت گرد تنظیم داعش کا مغربی ویژن ہیں۔ ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے بھی اس طلب پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "یہ طلب نسلیت پرستی اور اسلام دشمنی کے درجے کی اور ہٹ دھرمی کی مظہر ہے۔