سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کے ذریعے پیسہ بھارت بھجوانے سے متعلق بیان پر نیب کا کہنا ہے کہ میڈیا رپورٹس اور انکشافات کی بنیاد پر نواز شریف اور دیگر کیخلاف جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا گیا۔وزیراعظم نے نیب کی جانب سے نواز شریف کے خلاف تحقیقات کے اعلان کے بعد چیئرمین نیب کو پارلیمنٹ میں طلب کر کے تفتیش کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے بھی کہا تھا کہ نیب کے نوٹس پر تفتیش ہونی چاہیے کہ کس نے چیئرمین نیب سے نواز شریف کے خلاف تحقیقات کا غیر مناسب کام کروایا۔نیب کیجانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیا رپورٹ اور انکشافات کی بنیاد پر نواز شریف اور دیگر کیخلاف شکایت کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا گیا۔وفاقی احتساب بیورو کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیب قانون کے مطابق منی لانڈرنگ کی تحقیقات نیب کے دائرہ اختیار میں شامل ہیں اور نیب میڈیا رپورٹ کی جانچ پڑتال مروجہ قانون کے مطابق کررہا ہے۔نیب کا نواز شریف کیخلاف مبینہ طور پر 4.9 ارب ڈالر بھارت بھیجنے کی نیب کے بیان میں اس تاثر کو بھی رد کیا گیا ہے کہ نیب کا مقصد کسی کی دل آزاری اور انتقامی کارروائی کرنا مقصود تھی۔اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیب انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتا اور قانون کے مطابق بدعنوانی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے