بھارت کا سرحد پر روسی ساختہ ٹینک لانے فیصلہ

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارتی فوج جلد ہی پاکستانی سرحد پر روسی ساختہ اور بھارت میں اپ گریڈ کئے گئے 464 ۔ ٹی 90 ٹینک تعینات کر رہی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے مابین سرحدوں پر عموماً کشیدگی کی فضا پائی جاتی ہے۔ جھڑپیں ہوتی ہیں املاک کے نقصان کے ساتھ اموات بھی ہوتی ہیں مگر ٹینک اور جنگی جہاز سرحدوں پر نہیں لائے جاتے سوائے اس کے کہ جنگ کے حالات پیدا ہو جائیں۔ آج ایسی کوئی صورتحال نہیں ہے۔ ٹینک سرحدوں پر تعینات کرنا آسان بھی نہیں ہے۔یہ جنگی ٹینک تعینات کرنے کے لیے بھارتی فوج کو 13 ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے ہوں گے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق پاکستان بھی روس کے ساتھ اسی کیٹگری کے 360 ٹینکوں کے معاہدے پر بات چیت کر رہا ہے۔ جیسے کوتیسا پالیسی کے تحت پاکستان کو بھی وہ سب کچھ کرنا پڑتا ہے جو بھارت کر رہا ہے۔ ہمارے گھوڑے دشمن کے مقابلے کے لیے ہمہ وقت تیار ہونے چاہئیں۔ لمحہ فکریہ یہ بھی ہے بھارت اور پاکستان دونوں امریکہ اور روس سے اسلحہ خریدتے ہیں۔ امریکہ اور روس دو متحارب ملکوں کو اسلحہ فروخت کر تے ہیں یہ ان کی طرف سے تجارت ہے۔ بھارت کو سوچنا ہو گا کہ وہ ان ممالک کے دام ِ الفت میں آ کر اپنی جنتا کو پسماندگی کی دلدل میں کیوں دھکیل رہا ہے۔ پاکستان کو بھارت کے مقابلہ میں اپنے دفاع کے لیے اسلحہ خریدنا پڑتا ہے۔ بھارت جنگی جنون سے نکل آئے تو پاکستان اور بھارت دونوں کو اسلحہ پر بھاری رقوم خرچ کر نے کی ضرورت نہ رہے۔

ای پیپر دی نیشن