اسلام آباد (آئی این پی+ آن لائن ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جعلی اکائونٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی 15 مئی تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کو 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔ سابق صدرآج نیب پیش ہونگے۔ ہریش کمپنی کیس میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر آصف زرداری نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کی۔ درخواست میں چیئرمین نیب اور تفتیشی افسر محمد کامران کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ نیب نے 9 مئی کو طلب کیا ہے، گرفتاری کا خدشہ ہے، سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے اور کیسز کی تفصیلات مہیا کی جائیں۔ سابق صدر کے مطابق ہریش کمپنی کو ٹھیکہ دینے سے متعلق کوئی معلومات نہیں۔ ندیم بھٹو کے اکائونٹ میں 70 لاکھ اور ان کے استعمال کا علم نہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ پیشی کے بعد آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ملازم کو گورنر سٹیٹ بینک لگا کر بہت بڑی غلطی کی، حکومت کے خلاف سیاسی تحریک تو چلے گی تاہم کب چلے گی یہ اصل سوال ہے، ٹیکنوکریٹ کسی کے نہیں ہوتے۔ انہوں نے حکومت مخالف تحریک کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے خلاف سیاسی تحریک تو چلے گی تاہم یہ تحریک کب چلے گی یہ اصل سوال ہے جب کہ خان صاحب کہیں خود کو این آر او نہ دے دیں۔ آصف زرداری نے کہا کہ میری یہ بات یاد رکھیں پاکستان نے آئی ایم ایف کے ملازم کو گورنر سٹیٹ بینک لگا کر بہت بڑی غلطی کی، پاکستان کی معاشی تاریخ میں یہ بات یاد رکھی جائے گی۔ حفیظ شیخ کی بطور مشیر خزانہ تعیناتی کے سوال پر آصف علی زرداری نے کہا کہ یہ ٹیکنوکریٹ کسی کے نہیں ہوتے، یہ پیپلز پارٹی کے لیے جیل نہیں گئے۔