لاہور(نامہ نگار)ذرائع کے مطابق اس پہلوپر تفتیش جاری ہے کہ داتا دربا ر خودکش حملے میں ملوث دہشت گرد وں کا نیٹ ورک ملحقہ علاقے میں ہی مقیم تھا ۔بتایا جاتاہے کہ میں داتا دربا ر کے علاقے میں 16ہوٹل اور 6سرائے ہیں جو مقامی پولیس کو منتھلی دیتے ہیں جس کی وجہ سے انکی چیکنگ یا سرچ آپریشن کرنے کی بجائے سب اچھا کی رپورٹ حکام کو بھجوا دی جا تی ہے ۔انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا داتا دربار کے گرد ہوٹل یا سرائے میں تھکانہ تھا اور انہوں نے وہیں رہ کر ٹارگٹ کی مانیٹرنگ کی، تاہم داتا دربار کی سخت سیکورٹی کے باعث انہوںنے پولیس کی گیٹ نمبر 2پر اہلکاروں کی تعداد اور وقت کا تعین کر کے خودکش حملہ کرایا ۔سیکورٹی اداروں کی طرف سے خودکش حملہ آور کے شیش محل روڈسے آنے کے راستے میں نصب کیمروں کی مدد سے اسکے ٹھکانے یا سہولت کار کا پتہ چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے سہولت کار کسی ہوٹل یا سرائے میں موجود تھے جو خودکش حملہ آور کو ٹارگٹ کی طرف روانہ کر کے فرار ہو گئے۔ اس پہلوپر تفتیش جاری ہے۔