لاہور‘شیخوپورہ‘ نوشہرہ ورکاں‘ قصور (نامہ نگار‘ نمائندگان) سانحہ داتا دربار میں شہید ہونے والا سکیورٹی گارڈ رفاقت مصری شاہ کا رہائشی اور تین بیٹیوں کا باپ تھا۔ دھماکے کے وقت وہ داتا دربار گیٹ نمبر 2 پر معمول کے مطابق ڈیوٹی دے رہا تھا۔ شہید رفاقت کی شہادت پر اس کے گھر میں کہرام مچ گیا اور ہر آنکھ اشکبار نظر آئی۔ اہلخانہ کے مطابق رفاقت کی 10 ہزار روپے تنخواہ تھی اور اسے گزشتہ پانچ ماہ سے تنخواہ نہیں ملی تھی۔ نوشہرہ ورکاں نمائندہ نوائے وقت کے مطابق شہید ایلیٹ فورس کے جوان حافظ سہیل صابر ورک کا تعلق نوشہرہ ورکاں کے نواحی گاؤں متہ ورکاں سے ہے وہ 2001ء میں محکمہ پولیس میں بطور کانسٹیبل بھرتی ہوئے اچھی کارکردگی پر اس کی ڈیوٹی ایلیٹ فورس میں لگا دی گئی۔ اس کے والد چوہدری صابر حسین ورک محکمہ پولیس میں ملازم تھے۔ شہید سہیل صابر نے پسماندگان میں ایک بیوہ اور پانچ بچے سوگوار چھوڑے ہیں۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق شہید اور زخمی ہونے والے دو افراد کا تعلق قصور سے ہیں۔ لاہور خودکش حملہ میں شہید ہونیوالے حوالدار شاہد نذیر کا تعلق قصور کے علاقہ مصطفیٰ آباد سے ہے۔ انہوں نے 2002ء میں پولیس فورس کو جوائن کیا تھا۔ ان کی تین بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔ حوالدار شاہد نزیر آٹھ بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھا جبکہ اس حملہ میں زخمی ہونے والے کانسٹیبل صدام حسین کا تعلق قصور کے علاقے بھسرپورہ سے ہے۔ وہ سابق پولیس کانسٹیبل رستم کا بیٹا ہے۔شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق خودکش حملہ میں شہید ہونیوالے سلیم کا تعلق صفدر آباد کے نواحی گائوں پنڈ ورکاں سے ہے۔ اس کے 6بھائی اور تین بہنیں ہیں‘ شہید اہلکار نے سوگواران میں 2بیٹیاں 2بیٹے اور زوجہ چھوڑی ہے۔