اسلام آباد‘ پنڈی بھٹیاں (سٹاف رپورٹر‘نامہ نگار) بلوچستان میں پاک ایران سرحد کے قریب، دہشت گردوں کی آمد و رفت روکنے کیلئے ایف سی کی ایک پٹرولنگ کرنے والی گاڑی کو آئی ای ڈی سے نشانہ بنایاگیا۔ اس واقعہ میں ایک افسر اور پانچ جوان شہید ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز کی یہ گاڑی ضلع کیچ میںپاک ایران سرحد سے چودہ کلومیٹر کے فاصلے پر بلیدہ نامی علاقے سے معمول کا گشت کر کے واپس آ رہی تھی کہ اسے آئی ای ڈی (سڑک کنارے نصب بارودی مواد) سے نشانہ بنایا گیا۔ اس گشت کا مقصد مکران کے اس انتہائی دشوار گزار علاقے میں دہشت گردوں کی آمد و رفت کے ممکنہ راستوں کی نگرانی کرنا تھا۔ ایف سی، جنوبی بلوچستان کا یہ دستہ جب تفویض کردہ، گشت کر کے واپس آ رہا تھا تو ان کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا گیا جس میں میجر ندیم عباس بھٹی، حافظ آباد، نائیک جمشید، میانوالی، لانس نائیک تیمور، تونسہ شریف، لانس نائیک خضر حیات، اٹک، سپاہی ساجد، مردان، اور سپاہی ندیم، تونسہ شریف نے جام شہادت نوش کیا۔ نامہ نگار کے مطابق شہید ہونے والے میجر ندیم عباس کا تعلق نواحی گائوں برج دارا سے ہے۔ میجر ندیم پی ٹی آئی کے ایم این اے شوکت علی بھٹی کے کزن اور سابق وفاقی وزیر لیاقت عباس کے بھتیجے تھے۔ شہید میجر کو برج دارا گائوں میں سپردخاک کیا جائے گا۔ شہید میجر ندیم عباس بھٹی کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ شہید نے 14اپریل 2007ء کو کمیشن حاصل کیا۔ شہید 126ونگ مکران میں تعینات تھے‘ شہید میجر ندیم عباس بھٹی 2نومبر 1984ء کو پیدا ہوئے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئر مین سینیٹر رحمان ملک نے تربت میں بارودی سرنگ دھماکے کی شدید مذمت کی اور شہادتوں پر اظہار افسوس کیا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ بارودی سرنگ دھماکے میں پاک فوج کے میجر و بہادر جوانوں کی شہادت پر دکھ و افسوس ہوا۔ انہوں نے کہا کہ شہید میجر ندیم عباس اور دیگر شہید جوانوں کے اہل خانہ کے غم میں برابر کا شریک ہوں،اللہ تعالی شہداء کی درجات بلند اور غمزدہ خاندانوں کو صبرو جمیل عطا فرمائے۔